ایران میں رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے 6 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ سابق صدر محمد احمدی نژاد کو ایک مرتبہ پھر صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ ملی۔
مزید پڑھیں
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں وفات کے بعد رواں ماہ کی 28 تاریخ کو صدارتی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا۔
انتخابات کے لیے جن 6 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے ان میں پارلیمان کے موجودہ اسپیکر محمد باقر قالیباف اور سابق جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی شامل ہیں۔
امیدواروں کی فہرست میں پارلیمنٹ میں تبریز کی نمائندگی کرنے والے اصلاح پسند قانون ساز مسعود پزشکیان اور قدامت پسند سابق وزیر خارجہ مصطفی پور محمدی کے نام بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، تہران کے میئر علی رضا زکانی اور نائب صدر امیر حسین زادہ ہاشمی کے نام بھی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی فہرست میں شامل ہیں۔
ایران کی وزارت داخلہ کے مطابق ایران میں انتخابات کی نگرانی کرنے والی شوریٰ نگہبان نے صدارتی انتخابات کے لیے 80 امیدواروں میں سے 6 کا حتمی انتخاب کیا ہے جن میں سے 5 قدامت پسند اور صرف ایک امیدوار کا تعلق اصلاح پسند کیمپ سے ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر محمود احمدی نژاد کو 2017 اور 2021 میں بھی صدارتی انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں ملی تھی۔ وہ 2005 سے 2013 تک 4، 4 سال کی 2 مدتوں کے لیے ایران کے صدر رہ چکے ہیں۔ مغرب میں عدم مقبولیت کے باوجود احمدی نژاد ایران کے غریب طبقات میں اپنے منصوبوں کی وجہ سے مقبول رہے ہیں۔
یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا جا رہا تھا کہ شوریٰ نگہبان احمدی نژاد کو ایک بار پھر انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دے گی کیونکہ کسی بھی امیدوار کو خامنہ ای کی واضح اور بھرپور حمایت حاصل ہونا ضروری ہے۔