جانوروں کی کھالوں سے دیدہ زیب فن پارے بنانے والا طالب علم

جمعرات 20 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

احمد ریحان کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔ وہ مختلف جانوروں کی کھالوں سے لینڈ اسکیپ آرٹ بناتے ہیں۔

فن پارے بنانے کے لیے احمد کھالوں کو ایک خاص عمل سے گزارتے ہیں تاکہ نہ صرف ان کی بدبو ختم ہو جائے بلکہ ان کی پائیداری میں بھی اضافہ ہو۔ ان کے ہنر کا کمال ہے کہ کھالوں سے بنے فن پارے دور سے دیکھنے پر برش سے بنایا گیا آرٹ نظر آتے ہیں۔ مگر جب قریب سے بغور دیکھنے پر معلوم ہوتا ہے کہ اس میں جانوروں کی کھالوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

احمد فن پارے بنانے کے لیے بکرے، بیل، اونٹ و دیگر جانوروں کی کھالیں استعمال کرتے ہیں۔ لینڈ اسکیپ آرٹ بنانے کے لیے سب سے پہلے وہ کسی قدرتی منظر کو کیمرے کی مدد سے محفوظ کرتے ہیں، پھر اس کا اسکیچ بناتے ہیں، اور آخر پر مختلف رنگ کی کھالوں کے ٹکڑے جوڑ کر فن پارہ بنا دیتے ہیں۔

احمد نیشنل کالج آف آرٹس، لاہور کے گریجوایٹ ہیں۔ وہ ضرورت کے مطابق مارکیٹ سے جانوروں کی مختلف کھالیں خریدتے ہیں جن میں وہ لینڈ اسکیپ سے ملتے  جلتے رنگ اور ٹیکسچر تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کھالوں کے اسکیچ کے مطابق ٹکڑے کرتے ہیں اور مختلف کھالوں کے مختلف ٹکڑوں کو ٹانکوں کی مدد سے جوڑ کر کیمرے سے محفوظ کیے گئے لینڈ اسکیپ جیسا بنا دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ آرگینک اشیاء کے استعمال سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی منظر کشی کرکہ آگاہی پھیلانے چاہتے ہیں۔ اسی لیے انہوں نے کھالوں کا انتخاب کیا، لیکن اس انتخاب کی ایک اور وجہ ان کی جانوروں سے محبت ہے، اور انہوں نے اپنے گھر میں مختلف جانور بھی پال رکھے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp