زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے گرین پاکستان انیشیٹو پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت 70 لاکھ ہیکٹرز سے زائد غیر کاشت شدہ اراضی کو استعمال کرتے ہوئے جدید زرعی فارمنگ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
گرین پاکستان انیشیٹو کے اعلان کے بعد ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ایک لاکھ 40 ہزار ایکڑ جبکہ 85 ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں نے 4 لاکھ 60 ہزار ایکڑ زمین پر کاشت کے لیے معاہدے کر لیے ہیں۔
لینڈ انفارمیشن اینڈ مینیجمنٹ سسٹم کے قیام سے زراعت کو دور حاضر کے زرعی اصولوں سے ہم آہنگ کر دیا گیا ہے۔ زراعت کے شعبے میں ترقی سے قومی برآمدات میں اضافہ، غذائی تحفظ اور عوام کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ حکومتی اور عسکری کاوشوں کی بدولت اب تک بڑے رقبے کو قابل کاشت بنایا جا چکا ہے۔