وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم سب نے مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے، صوبائی حکومتیں سیکیورٹی کی ذمہ داری فوج پر ڈال کر بری الذمہ نہیں ہوسکتیں۔
نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ قومی سلامتی کا مسئلہ کافی عرصے سے نظر انداز ہوتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر سمیت وفاقی وزرا اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردی میں مبتلا غیرمستحکم ریاست میں اچھی معیشت کا تصور نہیں کیا جاسکتا، نرم ریاست کبھی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان نے ملکی سلامتی کے لیے قربانیاں دی ہیں، فوج کو یقین دلاتے ہیں کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تمام وسائل فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف ہماری سیاسی اور مذہبی قیادت کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا، کیونکہ ہم کسی کی نہیں اپنی جنگ لڑرہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ ریاست کو ایک دوسرے پر چھوڑنا فاش غلطی ہوگی، ہمیں علاقائی ممالک کے ساتھ فعال سفارتکاری کرنی ہے اور دہشتگرد تنظیموں کے لیے جگہ تنگ کرنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں قانون سازی کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہم یقینی بنائیں گے کہ جھوٹ سچائی کو چھپا نہ سکے، پاکستان کے دشمنوں نے سوشل اسپیس کو زہر آلود کررکھا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہرپاکستانی کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے مگر اظہار رائے کے غلط استعمال اور آئین کی دھجیاں بکھیرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔