اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ کی شدت کم اور لبنان میں حزب اللہ کے خلاف جنگ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
مزید پڑھیں
اسرائیلی وزیراعظم نے ایک طویل ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا کہ اسرائیل لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی شمالی سرحد پر مزید فوجی بھیجنے کی تیاری کررہا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کے ساتھ شدید جنگ کا دور گزر گیا، اسرائیل اب لبنان بارڈر پر توجہ مرکوز کرے گا، غزہ میں جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتا البتہ رفح میں آخری مراحل چل رہے ہیں، جس کا یہ مطلب نہیں کہ حماس کے خلاف جنگ ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں فوجیوں کی کم تعداد کی ضرورت ہوگی، باقی فوج حزب اللہ سے مقابلہ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، حزب اللہ سے امن معاہدہ اسرائیلی شرائط کے تحت ہی ممکن ہے۔
دوسری جانب کویت نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر لبنان سے اپنے شہریوں کا انخلا شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے کویتی بحری جہاز گزشتہ روز لبنان میں موجود شہریوں کے انخلا کے لیے روانہ کردیا گیا، ایک دن پہلے ہی کویت نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے بھی گزشتہ روز امریکا کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل غزہ پٹی، لبنان اور اضافی علاقوں میں کسی بھی کارروائی کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے فوری بعد ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر حملے شروع کردیے تھے، تاہم اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران شدت آچکی ہے۔