پاکستانی خواتین کوہ پیماؤں کی ایک 6 رکنی ٹیم دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے2 سر کرنے کے مشن پر اسکردو سے اسکولی بیس کیمپ روانہ ہوگئی ہے، ٹیم کے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ چوٹی کو فتح کرکے خواتین سے صنفی بنیادوں پر وابستہ دقیانوسی تصورات کو توڑ نے کا عزم رکھتی ہیں۔
مزید پڑھیں
پیشہ ور خواتین کوہ پیما کی اس ٹیم میں لاہور سے تعلق رکھنے والی انعم عزیر، گلگت بلتستان کے ضلع گھانچے کی وادی ہوشے کی رہائشی بہنیں آمنہ حنیف اور صدیقہ حنیف، جبکہ ہنزہ سے تعلق رکھنے والی بی بی افزون، سلطانہ نصیب اور شمع باقر شامل ہیں۔
پاک فوج کی سرپرستی میں 45 روزہ اس مہم جوئی کی قیادت پاکستانی کوہ پیما سرباز خان کررہے ہیں، جو دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 11 کو سر کرنے والے پہلے اور واحد پاکستانی ہیں۔
وی نیوز کو انٹرویو میں انعم عزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین صرف گھر کی حد تک محدود ہیں مگر ایسی خواتین کی مثالیں بھی ملتی ہیں جنہوں نے اپنا نام روشن کیا، اسی طرح ہم بھی عزم اور حوصلے کے ساتھ اس مہم جوئی پر روانہ ہورہے ہیں اور قوم سے اپنی کامیابی کے لیے دعا کی اپیل ہے۔
ٹیم میں شامل خواتین کوہ پیماؤں کا کہنا ہے کہ وہ دنیا کی دوسری بلند چوٹی پر پاکستان کا پرچم لہراتے ہوئے ملک کا نام روشن کرنے کے لیے پر امید ہیں، اپنی اس مہم جوئی کے لیے اسپانسرشپ فراہم کرنے پر انہوں نے پاک فوج کا شکریہ بھی ادا کیا۔