آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے آثار قدیمہ کے اردگرد 200 فٹ کی حدود میں ہر قسم کی مداخلت پر پابندی عائد کردی۔
عدالت نے سول سوسائٹی ممبران شاہد زمان اور دیگر کی رٹ پٹیشن سماعت کے لیے منظور کرلی، جس کی پیروی ایڈووکیٹ ذوالقرنین نقوی نے کی۔
مزید پڑھیں
ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد بہار کی سربراہی میں قائم بینچ نے ڈویژنل کمشنر اور محکمہ آثار قدیمہ کو نوٹسز جاری کر دیے۔
عدالت عالیہ نے حکم دیا ہے کہ تمام متعلقین 17 جولائی تک اپنی معروضات عدالت کے روبرو پیش کریں۔
پٹیشنرز نے عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں موجود آثار قدیمہ پر بعض لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔
پٹیشن کے مطابق 1968 کے Antiquity Act کے مطابق ہر تاریخی عمارت کے 200 فٹ کی حدود میں کسی نوع کی تعمیرات نہیں کی جاسکتیں۔