بھارتی پارلیمنٹ میں 10 سال سے خالی اپوزیشن لیڈر کا عہدہ کس کو ملا؟

بدھ 26 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی لوک سبھا میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا گیا ہے، اپوزیشن لیڈر کی کرسی گزشتہ 10 سالوں سے خالی تھی۔

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینیو گوپال کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ میں کانگریس رہنما راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کر دیا گیا ہے۔

کے سی وینیو گوپال کے مطابق راہول گاندھی لوک سبھا میں عوام کی مضبوط آواز ہوں گے اور حکومت کو ہر وقت جوابدہ بنائیں گے۔

واضح رہے کہ بھارتی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ گزشتہ 10 سالوں سے خالی تھا، اپوزیشن کی کسی جماعت کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے ایوان کی کل نشستوں کا 10فیصد یعنی 54 نشستیں حاصل کرنی ضروری ہیں۔

تاہم گزشتہ 10 سالوں سے اپوزیشن کی کوئی جماعت 54 نشستیں حاصل نہیں کرسکی تھی، اس لیے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت میں اپوزیشن لیڈر کو کابینہ کے رکن کا درجہ حاصل ہوتا ہے، اپوزیشن لیڈر چیف الیکشن کمشنرز، الیکشن کمشنرز اور سی بی آئی ڈائریکٹر کو منتخب کرنے والے پینل میں بھی شامل ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟