امریکی کانگریس کی قرارداد پاک امریکا تعلقات کے لیے مثبت پیشرفت نہیں، پاکستان کا ردِعمل

بدھ 26 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے حالیہ عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات بارے امریکی کانگریس کی قرارداد پر پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ مذکورہ قرارداد کا سیاق و سباق اور ٹائمنگ پاک امریکا دوطرفہ مثبت تعلقات کے برخلاف اور پاکستان کی سیاسی صورتحال، انتخابات کے طریقہ کار کو مکمل طور پر سمجھے بغیر منظور کی گئی۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دنیا کی دوسری بڑی پارلیمانی جمہوریت اور مجموعی طور پر پانچویں بڑی جمہوریت ہے اور ہم اپنے قومی مفاد کے تحت آئین، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم باہمی احترام اور ایک دوسرے کے مسائل کو سمجھتے ہوئے تعمیری مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور اس طرح کی قراردادیں نہ تو تعمیری ہیں اور نہ ہی زمینی حقائق سے میل کھاتی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ امریکی کانگریس پاک امریکا تعلقات اور دونوں ملکوں کے مفاد میں باہمی تعاون پر اپنی توجہ مرکوز رکھے گی۔

واضح رہے کہ امریکی کانگریس نے گزشتہ روز ایک قرارداد 901 کی منظوری دی جس میں فروری میں ہونے والے انتخابات پر مداخلت اور بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیق کے لیے زور دیا گیا تھا۔

قرارداد میں مبینہ طور پر لوگوں کے جمہوری عمل میں شمولیت کو روکنے کی مذمت کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، غیر قانونی حراست، ٹیلی کمیونیکیشن ذرائع پر پابندی کی بھی مذمت کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp