کوئٹہ کی سیشن عدالت نے 3 بچوں کو گلا کاٹ کر قتل کرنے والے سنگ دل سوتیلے باپ کو 3 بار سزائے موت سنا دی۔ مجرم کے خلاف واحد چشم دید گواہ ان بچوں کی بہن تھی۔
مزید پڑھیں
تفصیلات کے مطابق، کوئٹہ کی سیشن عدالت کے جج سریاب نجیب اللہ کاکڑ نے منگل کو کیس کی سماعت کی اور ملزم محمد اقبال کو جرم ثابت ہونے پر 3 بار سزائے موت کا حکم سنایا۔
ملزم محمد اقبال نے 2021 میں 4 معصوم بچوں کے تیز دھار آلے سے ان کے گھر میں گلے کاٹ دیے تھے۔ گلے کاٹے جانے سے 3 معصوم بہن بھائی جاں بحق ہوگئے تھے جن کی شناخت زین اللہ، اقصیٰ بی بی اور محمد حسنین کے نام سے ہوئی تھی جاں بحق جبکہ ان کی بہن بی بی کشمالہ زخمی ہوئی تھی۔
زخمی بچی نے مجرم کی شناخت کیسے کی؟
عدالت نے کشمالہ بی بی کو زخمی کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 10 سال قید اور 2 لاکھ جرمانے اور زیر دفعہ 337 کے تحت ملزم کو 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔
مجرم نے مقتول بچوں کی ماں نرگس کو بھی قتل کیا تھا جس کے الزام میں عدالت اسے سزائے موت سنا چکی ہے۔ واضح رہے کہ اس واقعہ کی واحد چشم دید گواہ بچ جانے والی بچی تھی جس نے عدالت میں اشاروں سے ملزم کی شناخت کی۔
واقعہ کیسے رونما ہوا؟
پولیس کے مطابق، مجرم محمد اقبال ایک ٹیکسی ڈرائیور تھا جس کا تعلق بلوچستان کے ضلع سبی سے تھا۔ محمد اقبال اپنے سوتیلے بچوں کو روزانہ اسکول چھوڑتا اور واپس لاتا تھا۔ 15 مارچ 2021ء کی سہ پہر کو ملزم بچوں گھر میں داخل ہوا اور تیز دھار آلے سے چاروں بچوں کے گلے کاٹ دیے۔ خوش قسمتی سے ایک بچی کشمالہ زندہ بچ گئی جس نے ملزم کی شناخت کروائی۔ پولیس حکام کے مطابق مجرم مقتولہ نرگس کا دوسرا شوہر تھا۔