بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو ملک بھر میں تجارتی گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ آٹو موبائل ہو، الیکٹرانکس کا سامان ہو یا دیگر اشیائےضروریہ ہوں وہ اس شہر میں کم قیمت پر باآسانی دستیاب ہوتی ہیں۔
اگر کپڑے کی بات کی جائے تو شہر کے وسط میں ’کٹ پیس گلی‘ نامی ایک ایسی مارکیٹ بھی شہر میں موجود ہے جہاں سے ہر قسم کا ملکی اور غیر ملکی کپڑا کم قمیت پر دستیاب ہوتا ہے.
مزید پڑھیں
’کٹ پیس گلی‘ میں کاٹن، ریشم، کھدر، چکن، بوسکی، لٹھا، لان سمیت زنانہ اور مردانہ کپڑوں کی ایک کثیر ورائٹی موجود ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کٹ پیس مارکیٹ کے ایک دکاندار نے کہا کہ کٹ پیس مارکیٹ کوئٹہ کی سب سے پرانی کپڑے کی مارکیٹ ہے جہاں پر پنجاب، سندھ سے لے کر جاپان، چین، روس، ملیشیا سمیت کئی ممالک کا کپڑا دستیاب ہے، اسی طرح ہر موسم اور نت نئے ڈیزائین بھی اس مارکیٹ میں کم قیمت پر دستیاب ہیں۔
عبد الواسع نے کہا کہ برانڈڈ کپڑوں میں زنانہ اور مردانہ سوٹ جو 6 سے 7 ہزار روپے میں ملتا ہے وہ کٹ پیس گلی میں 15 سو سے 2 ہزار روپے میں دستیاب ہے، اسی لیے بلوچستان کے بیشتر اضلاع سمیت ملک کے کونے کونے سے لوگ اپنی پسند کا کپڑا خریدنے کے لیے کٹ پیس گلی کا چکر لگاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں عبدالواسع نے بتایا کہ کپڑے کے کام میں برانڈڈ کپڑوں کے آجانے سے کام پر اثر تو ہوا ہے لیکن کچھ زیادہ نہیں کیونکہ اس مارکیٹ سے امیر اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد یکساں خریداری کرتے ہیں۔