مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو پر ’کالا جادو‘ کرنے کے الزام میں خاتون وزیر سمیت 2 وزرا اوردیگر 2 افراد کو گرفتاری کے بعد نظر بند کر دیا گیا ہے جب کہ پولیس نے تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا ہے، مالدیپ میں کالا جادو کرنا قانونی جرم نہیں، پینل کوڈ کے ذریعے سزا سنائی جاتی ہے۔
ایک غیر ملکی اخبار کے مطابق مبینہ ملزمان میں وزیر مملکت برائے ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور توانائی فتح شمناز علی سلیم، ان کے سابق شوہر آدم رمیز اور 2 دیگر افراد شامل ہیں۔
عہدیداروں نے اس پراسرار معاملے میں ان کی گرفتاری کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں تاہم انہوں نے کہا کہ وزیر موسمیات کو تحقیقات مکمل ہونے تک ایک ہفتے کے لیے پولیس تحویل میں رکھا جائے گا، تاہم مقامی میڈیا کے مطابق شمناز علی کو صدر ڈاکٹر محمد معیزو پر کالا جادو کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ایک غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق، شمناز اور رمیز دونوں کے بارے میں جانا جاتا ہے کہ جب وہ شہر کے میئر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے تو انہوں نے ڈاکٹر معیزو کے ساتھ مالے سٹی کونسل کے ممبر کے طور پر کام کیا تھا۔
پولیس نہ تو اس رپورٹ کی تصدیق کر رہی ہے اور نہ ہی تردید اس کے علاوہ کالے جادو کے مبینہ اثرات کے بارے میں بھی کوئی بھی معلومات شیئر کرنے سے انکار کردیا ہے۔
یہاں ایک اور دلچسپ بات سامنے آئی ہے کہ مسلم اکثریتی والے ملک میں پینل کوڈ کے تحت جادو جرم نہیں ہے، لیکن اسلامی قانون کے تحت اس میں 6 ماہ قید کی سزا ہے۔
واضح رہے کہ اس خوبصورت جزیرہ نما ملک میں لوگ بڑے پیمانے پر روایتی رسومات پر عمل کرتے ہیں، اس سے قبل اپریل 2023 میں منادھو میں ایک 62 سالہ خاتون کو 3 پڑوسیوں نے اس وقت چاقو مار کر ہلاک کر دیا تھا جب اس پر کالے جادو کی رسومات ادا کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
سنہ 2012 میں پولیس نے حزب اختلاف کی ایک سیاسی ریلی کے منتظمین پر ان کے دفاتر پر چھاپہ مارنے والے افسروں پر ایک جادوئی مرغا پھینکنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔