خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی سیاسی رہنما ایڈووکیٹ مہر سلطانہ نے کہا ہے کہ پورے ملک میں عام انتخابات میں دھاندلی کا رونا رویا جارہا ہے لیکن سب سے زیادہ دھاندلی خیبرپختونخوا میں ہوئی۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے عوام کا مینڈیٹ چوری ہوتے ہوئے ہم نے خود دیکھا ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 15 برس میں خیبرپختونخوا جتنا پیچھے گیا اس کا اندازہ ہم سب کو ہے، کیونکہ کسی بھی شعبے میں ترقی نہیں دیکھنے کو ملتی۔ ’کسی بھی شعبے کے کسی بھی ڈیپارٹمنٹ کو اٹھا کر دیکھا جائے تو بدلاؤ نظر نہیں آتا، آج یہ وقت آگیا ہے کہ اب حکومت کے پاس ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے پیسے نہیں‘۔
ایڈووکیٹ مہر سلطانہ نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں اسپتالوں کی بہت بری حالت ہے، پی ٹی آئی نے صحت کارڈ تو متعارف کروا دیا لیکن صوبے میں کرپشن کا بازار گرم رہا، اسی کی وجہ سے تحریک انصاف کے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی ارب پتی بن چکے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عام انتخابات کے روز خیبرپختونخوا میں پولنگ اسٹیشنز پر عوام کا نمبر بہت کم تھا۔ لیکن جب نتائج آئے تو وہ بہت مختلف تھے۔ ’میں وثوق سے کہہ سکتی ہوں کہ اگر انکوائری کروائی جائے تو خیبرپختونخوا میں دھاندلی کا بڑا ریکارڈ سامنے آئے گا‘۔
پی ٹی آئی کی بدولت بچوں کی زبان پر گالی ہے، مہر سلطانہ
انہوں نے کہاکہ یوتھ عمران خان کے ساتھ ہے، لیکن 18 سال کا بچہ یہ فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کیا اچھا ہے اور کیا نہیں۔ ’یہ وہ بچے ہیں جنہیں آلو، گوشت یا سبزی سے کوئی لینا دینا نہیں، جبکہ ان کے والدین کی رائے بہت مختلف ہے‘۔
’وہ بچے جن کے ہاتھ میں ہم کتاب دیتے یا پھر انہیں تمیز اور تہذیب سکھاتے، پی ٹی آئی کی بدولت آج ان کی زبان پر گالی ہے۔ معاشرے میں بڑے چھوٹے کی تمیز ہی ختم ہوچکی ہے‘۔