پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیس کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب سے ہاتھا پائی کے واقعے کی انکوائری رپورٹ مرتب کرلی ہے، رپورٹ 2 جولائی کو اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پیش کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
گزشتہ دنوں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کیس کی سماعت کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان نے قیادت سے احتجاج کی کال دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
تحریک انصاف کے کارکنان نے عمرایوب پرغصے کا اظہار کیا تھا، عمرایوب بمشکل وہاں سے گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوئے تھے، عمر ایوب اور پی ٹی آئی کارکنان میں دھکم پیل بھی ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف نے مذکوربالا واقعے کی انکوائری رپورٹ تیار کرلی ہے، رپورٹ میں شیرافضل مروت کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
رپورٹ میں شیرافضل مروت کے پارٹی رہنماؤں کے خلاف بیانات کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ شیرافضل مروت پی ٹی آئی کے احتجاج کی قیادت کرنا چاہتے ہیں۔
تحریک انصاف میں گروپنگ
دوسری جانب تحریک انصاف میں گروپنگ کی خبریں بھی سرگرم ہیں کہ پی ٹی آئی کے21 ارکان قومی اسمبلی نے الگ گروپ بنانے کا عندیہ دیا ہے۔
یہ خبریں بھی زیر گردش ہیں کہ شہریار آفریدی کے استعفیٰ سے متعلق بیان کے بعد27 سے زائد ممبران نے استعفوں پر مشاورت کی جبکہ شاندانہ گلزار اور شیر افضل مروت سمیت متعدد ممبران نے پارٹی قیادت کی نااہلی پراحتجاج بھی کیا۔