وفاقی حکومت نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کے لیے اپوزیشن سے 4 نام طلب کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق، اس حوالے سے حکمران اتحاد کے قومی اسمبلی میں چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے سنی اتحاد کونسل کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر کو خط لکھا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی پیپلز پارٹی کو ملنے والی ہے؟
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اپنے خط میں اپوزیشن سے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے نام طلب کرتے ہوئے کہا کہ 4 سینئر اور تجربہ کار لوگوں کے نام دیئے جائیں۔
اپوزیشن کی جانب سے نام دیے جانے کے بعد باہمی رضامندی سے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا انتخاب کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کے لیے شیر افضل مروت کا نام واپس کیوں لیا؟
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مئی میں شیر افضل مروت کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد کیا تھا، تاہم حکومت نے پی ٹی آئی سے سنجیدہ شخصیت کا نام طلب کیا تھا۔
بعدازاں، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے شیخ وقاص اکرم کا نام پیش کیا لیکن اس نام پر بھی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان اتفاق نہ ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ٹی آئی دورِ حکومت میں قرضہ لینے والوں کی فہرست طلب کر لی
اس ڈیڈ لاک کے باعث یہ بھی کہا جانے لگا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اب پیپلز پارٹی کو ملنے کا امکان ہے اور سینیٹر نثار کھوڑو کو چیئرمین پی اے سی نامزد بھی کردیا گیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کون ہوگا، اس کا حتمی فیصلہ اسی وقت ہوگا جب اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو 4 ناموں کی فہرست پیش کی جائے گی۔