انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:نیب نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج کردی
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کے بانی پی ٹی آئی کی حاضری کے بغیر ہی درخواست ضمانتیں منظور کی جا سکتی ہیں، یہ کیسز سیاسی اور عمران خان پر لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔
عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وکیل پی ٹی آئی
پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی اسی نوعیت کے مقدمات میں درخواست ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں لہٰذا عدالت بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں کنفرم کرنے کا حکم دے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی ضمانت منظور: جیل سے رہائی کب ممکن ہوگی؟
بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری چاہیے، سرکاری وکیل
دوسری جانب سرکاری وکیل نے درخواست ضمانتوں کی مخالفت کی اور مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی سے تفتیش مکمل کرنی ہے، اس لیے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری چاہیے، لہذا عدالت اس ان درخواست ضمانتوں کو مسترد کرے۔
یہ بھی پڑھیں:190ملین پاؤنڈ ریفرنس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا
فیصلہ 9 جولائی کو
انسداد دہشت گردی عدالت نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا، درخواست ضمانتوں پر فیصلہ 9 جولائی کو سنایا جائے گا۔