انسداد دہشت گردی سے متعلق پہلی پاک امریکا فوجی مشقوں کا اختتام

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے منعقدہ پاکستان اور امریکا کی مشترکہ انفنٹری رائفل کمپنی ایکسرسائز 2024 مکمل ہوگئی ہیں، جس کی اختتامی تقریب میں دونوں ملکوں کے اعلی فوجی افسروں نے شرکت کی۔

پہلی بار انسداد دہشت گردی کے شعبے میں 29 جون کو شروع ہونیوالی پاکستان اورامریکا کے درمیان انفنٹری رائفل کمپنی ایکسرسائز کی اختتامی تقریب خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کی تحصیل پبی میں قائم نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر میں منعقد ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل آفیسر کمانڈنگ 17 ڈویژن نے اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ امریکی فوج کے 34 انفنٹری ڈویژن کے کمانڈنگ جنرل میجر جنرل چارلس جی کیمپر نے بھی اختتامی تقریب کا مشاہدہ کیا، جہاں فوجیوں نے طرز عمل کے دوران پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کا مظاہرہ کیا۔

’پاکستان اور امریکا کے درمیان انفنٹری رائفل کمپنی ایکسرسائز 2024 پہلی بار انسداد دہشت گردی کے شعبے میں منعقد کی گئی، 2 ہفتے طویل مشق 29 جون 2024 کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر، پبی، میں شروع ہوئی، دونوں پیشہ ور فوجوں سے ہر ایک نے کارکردگی اور جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔‘

آئی ایس پی آر کے اعلامیہ کے مطابق انفنٹری رائفل کمپنی ایکسچینج کا مقصد مشقوں کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے علاوہ انسداد دہشت گردی کے تجربات کو بانٹنا تھا جو دونوں ممالک کو درپیش دائمی دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری تھا۔

پاک امریکا مشترکہ مشقوں کے دائرہ کار میں نشانہ بازی کی مہارتوں کے ساتھ ساتھ شہری جنگ میں شامل حکمت عملی کی مہارتوں کے حصول سمیت انفرادی اور اجتماعی سطح پر مہارت حاصل کرنے پر توجہ مرکوز رکھی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بنوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کا صفایا، سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی میں 8 دہشتگرد ہلاک

پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف

جماعت اسلامی کے ‘بدل دو نظام’ اجتماع کے دوسرے روز کیا سرگرمیاں ہورہی ہیں؟

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن بار قیادت کے اختلافات کا شکار ہونے کے بعد سڑک پر منعقد

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت