190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت، اڈیالہ جیل پولیس نے صحافیوں کو دھکے کیوں مارے؟

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعظم عمران خان کےخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت کی کوریج کے لیے اڈیالہ جیل آنے والے صحافیوں کے ساتھ پولیس کی بدتمیزی اور ہاتھاپائی، پولیس نے شدید بارش میں صحافیوں کو دھکے مار کر گیٹ سے باہر نکال دیا۔

بدھ کو اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کےخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ہو رہی تھی جس کی کوریج کے لیے مختلف میڈیا آرگنائزیشنز سے تعلق رکھنے والے صحافی یہاں پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان: صحافیوں پر تشدد اور دھمکیوں میں 60 فیصد سے زائد اضافہ ہوا، فریڈم نیٹ ورک

صحافیوں اور پولیس کے درمیان تنازعے نے اس وقت جنم لیا جب بعض صحافی اڈیالہ جیل کے باہر کھڑے بارش کی فوٹیج بنا رہے تھے کہ پولیس نے انہیں فوٹیج بنانے سے روک دیا، وجہ پوچھنے پر وہاں تعینات ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کی، کیمرے اور موبائل چھیننے کی کوشش کی اور انہیں دھکے مارے۔

اڈیالہ جیل میں موجود صحافیوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے بارش کی فوٹیج بنانے پر انہیں زدوکوب کیا، ہاتھ سے موبائل چھینے اور  پکڑ کر اڈیالہ جیل چوکی پر لے گئے۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے شدید بارش میں دھکے مار ے اور جیل کے گیٹ سے جانے کو کہا، یہ واقعہ اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر پیش آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp