امریکا میں دُنیا کی تاریخ میں پہلی بار فعال کینسر کے مریض کا پیچیدہ ترین آپریشن کر کے لیرینکس (حنجری، آواز نکالنے والا عضو) کا کامیاب ٹرانسپلانٹ کیا گیا، جس کے بعد معجزانہ طور پر مریض کی آواز بھی واپس آ گئی۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 59 سالہ کیڈین نے فروری میں فینکس کے میو کلینک میں لیرینجیئل کینسر کی ’چندروسارکوما ‘ نامی ایک نایاب قسم کو ختم کرنے کے لیے اپنے لیرینکس باکس یعنی’ووکل کارڈ‘ کو نکلوا لیا تھا جس کے بعد اس کی آواز مکمل چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا دانت لگوانا کینسر کا باعث بن سکتا ہے؟
امریکی شہری کیڈین، جنہیں 10 سال قبل کینسر کی تشخیص ہوئی اور ان کی متعدد سرجریاں ہوئی تھیں، نے کہا کہ ’میں زندہ تو تھا لیکن آواز کے بغیر خود کو زندہ تصور نہیں کر رہا تھا کیوں کہ میں لوگوں سے بات کرناچاہتا تھا، اپنی پسند کا اظہار کرنا چاہتا تھا، لیکن لیرینکس کے نکل جانے کے بعد میں ایسا نہیں کر سکتاتھا۔
امریکا کی میو کلینک نے رواں ہفتے کے اوائل میں ان کی سرجری سے متعلق ایک پریس ریلیز میں اعلان کیا تھا کہ یہ پہلا موقع ہوگا کہ کسی فعال کینسر کے مریض میں لیرینکس ٹرانسپلانٹ کیا جائے گا، جس کے لیے 6 ماہر سرجنز نے 21 گھنٹوں میں متعدد رگوں اور اعصاب پر مشتمل پیچیدہ ترین آپریشن کیا۔
مزید پڑھیں: کینسر سے صحتیاب ہونے والے فٹبالر نے آئیوری کوسٹ کو افریقا کپ آف نیشنز کا چیمپئن کیسے بنایا؟
ایرویزونا میں میو کلینک کے شعبہ اوٹولرینگولوجی کے سربراہ ڈاکٹر ڈیوڈ لوٹ کا کہنا ہے کہ ’لیرینکس واقعی جسم کا ایک انتہائی پیچیدہ یونٹ ہے جو بائیو مکینکیل ڈھانچے پر مشتمل ہے، اس میں خرابی آ جانے سے آواز خراب ہو سکتی ہے یا پھر غائب ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیڈین کے لیرینکس ٹرانسپلاٹ میں استعمال ہونے والا طریقہ امریکا میں لارینجیئل ٹرانسپلانٹیشن پر پہلے معلوم کلینیکل ٹرائل کا ایک حصہ تھا ، جہاں اس سال لارینجیئل کینسر کے تقریباً 12،650 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
ڈاکٹر ڈیوڈ لوٹ نے کا کہنا تھا کہ اگر اس طریقہ کار کے ذریعے مریض تقریباً نارمل یا یہاں تک کہ آدھے فنکشنز بھی حاصل کر لیتا ہے تو یہ لوگوں کے لیے ایک بہت بڑی خوشی کی بات ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: کینسر میں مبتلا برطانوی بادشاہ چارلس نے ایک بار پھر ذمہ داریاں سنبھال لیں
کلینک کے مطابق کینسر کے کیسز میں پورے لیرینکس ٹرانسپلانٹ کا استعمال نہیں کیا جاتا کیونکہ ڈاکٹروں کو خدشہ ہے کہ اس عمل کے بعد درکار قوت مدافعت کینسر کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔
تاہم کیڈین نے اس ٹرانسپلانٹ کے ذریعے اپنی آواز کا 60 فیصد دوبارہ حاصل کر لیا ہے اور وہ چیزیں بھی آسانی سے کھا سکتے ہیں۔