افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی لیکن پشتون تحفظ موومنٹ کا پاکستان کے خلاف احتجاج کیوں؟

بدھ 17 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے۔ گزشتہ کچھ عرصہ سے خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع افغانستان سے آنے والے حملہ آوروں کا خاص نشانہ ہیں۔ گزشتہ سے پیوستہ روز ہی بنوں کینٹ حملے میں پاک فوج کے 8 جوان شہید ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی 10 دہشتگرد بھی مارے گئے۔ ایسے وقت میں پشتون تحفظ موومنٹ نے پاکستان ہائی کمیشن لندن کے سامنے احتجاج کی کال دی ہے جس میں افغان مظاہرین شرکت کریں گے۔

بنوں حملہ پر پاکستان کا ردعمل

ترجمان دفتر خارجہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے بنوں چھاؤنی پر دہشتگردانہ حملے پر افغانستان کو سخت جواب دیا ہے۔ اسلام آباد میں افغانستان کے سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور 15 جولائی کو بنوں چھاؤنی پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے پر پاکستان کا سخت رد عمل پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بنوں چھاؤنی پر حملہ، 8 فوجی شہید، 10 دہشت گرد ہلاک

ترجمان کے مطابق دہشتگرد حملہ افغانستان میں مقیم حافظ گل بہادر گروپ نے کیا تھا۔ حافظ گل بہادر گروپ ٹی ٹی پی کے ساتھ مل کر پاکستان میں متعدد دہشتگرد حملوں میں ملوث ہے۔ پاکستان نے افغانستان میں دہشتگرد تنظیموں کی موجودگی پر اپنے شدید تحفظات کا ایک بار پھر اظہار کیا ہے اور

عبوری افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرے اور بنوں حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری، مضبوط اور مؤثر کارروائی کرے۔

اسی طرح سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بنوں چھاؤنی پر حملہ حافظ گل بہادر گروپ کی جانب سے کیا گیا، جو افغان سرزمین کو استعمال کرتا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، افغان عبوری حکومت کے ساتھ اس معاملے کو کئی بار اٹھایا جاچکا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکے۔

یہ بھی پڑھیں: بنوں چھاؤنی حملہ: افغانستان ذمہ داروں کے خلاف فوری، مضبوط اور مؤثر کارروائی کرے، پاکستان

پی ٹی ایم کا لندن میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان

پشتون تحفظ موومنٹ جمعہ 19 جولائی کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کرے گی۔ احتجاجی کال کے مطابق، اسلام آباد میں قتل ہونے والے پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکن گیلامن وزیر جو کہ شاعر بھی تھے، ان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور ایک ایسے ملک (پاکستان) کے خلاف دہشتگردی کو لے کر مظاہرہ کیا جائے گا جس کے 8 فوجی جوان 2 روز پہلے بنوں کینٹ حملے میں شہید ہوئے۔

گیلامن وزیر قتل کی ایف آئی آر کے مطابق، آزاد داوڑ نامی شخص نے 7 جولائی کو اسلام آباد کے سیکٹر B-17 میں گیلامن وزیر پر جان لیوا حملہ کیا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ 11 جولائی کو وفات پا گئے۔ پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ جو اس وقت لندن میں ہیں احتجاجی مظاہرے کی قیادت کریں گے۔

 افغان مظاہرین پر امن احتجاج نہیں کرتے

برطانیہ میں سفارتی ذرائع کے مطابق، گزشتہ جمعہ کو بھی افغان مظاہرین نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرہ کیا۔ کہا گیا کہ ایک ہزار مظاہرین ہوں گے لیکن مظاہرین کی تعداد 60 سے 70 کے درمیان تھی۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پرامن مظاہرین نہیں ہوتے، یہ پولیس اور سفارت خانے کی عمارت کو پتھروں سے نشانہ بناتے ہیں اور گالم گلوچ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان، دہشتگردوں کا رورل ہیلتھ سینٹر پر حملہ، 5 شہری شہید، فوری جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک

گزشتہ جمعہ ان مظاہرین کو دیکھ کر ایک پاکستانی نژاد برطانوی شہری نے جواباً پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے تو ان مشتعل مظاہرین نے اس پر جوتا پھینکا۔ مذکورہ شہری اپنی بوڑھی والدہ کے ہمراہ کچھ دستاویزات بنوانے کے لیے آئے تھے۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کل ایک میٹنگ کے بعد اس مظاہرے کے بارے میں باقاعدہ ردعمل جاری کرے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے وی نیوز کو بتایا کہ اس مذکورہ احتجاج کے بارے میں پاکستانی دفتر خارجہ نے ابھی کوئی پالیسی وضع نہیں کی۔ کل دفتر خارجہ حکام میٹنگ کے بعد اس بارے میں پالیسی بیان جاری کریں گے۔

ایک ہزار افغان مظاہرین لانے کا دعویٰ

گیلامن وزیر کے لیے پشتون تحفظ موومنٹ اس بار ایک ہزار مظاہرین لانے کا دعویٰ کررہی ہے لیکن دیکھنے کی بات یہ ہے کہ کتنے مظاہرین جمع ہو پاتے ہیں۔ تعداد جتنی بھی ہو، یہ پرامن مظاہرین نہیں ہوں گے، جیسا کہ لندن اور دبئی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان کھیلے جانے والے میچوں میں ہم ان کا طرز عمل دیکھ چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp