پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا مستقبل، مزید ریکارڈ متوقع یا مندی کا خطرہ؟

پیر 22 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 173 پوائنٹس کا اضافہ ہوچکا ہے، ہفتے میں 3 روز کاروباری سیشن جاری رہا، ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 0.22 فیصد اضافے سے 80 ہزار 117 کی سطح پر بند ہوا، ایک ہفتے میں 80.4 ارب روپے مالیت کے 1.39 ارب شیئرز کا کاروبار ہوا۔

شیئرز کی قیمت بڑھنے سے مارکیٹ کپیٹلائزیشن 32 ارب روپے اضافے سے 10662 ارب روپے ہوگئی، پاکستان کا آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدے طے ہونے پر سرمایہ کار سرگرم رہے، پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے 7 ارب ڈالر معاہدے کی منظوری آئی ایم ایف بورڈ آف ڈائریکٹرز دے گا، سیاسی ہلچل نے اسٹاک مارکیٹ کو تیزی سے مندی میں تبدیل کیا اور 100 انڈیکس آخری روز1700 پوائنٹس کمی کے بعد 80 ہزار کی حد پر بند ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب، 80 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال

ایک ہفتے میں 100 انڈیکس نے 2 نئے ریکارڈ قائم کیے، جن میں 100 انڈیکس کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈنگ اور ریکارڈ سطح پر اختتام شامل ہیں، 100 انڈیکس پہلی بار 81900 کی حد عبور کرکے ریکارڈ سطح پر ٹریڈ ہوا۔

اسٹاک بروکر جبران قریشی نے وی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے نیا ریکارڈ بناتے ہوئے 82 ہزار کی حد کو چھو لیا تھا یہ مارکیٹ میں گزشتہ کئی مہینوں کی تیزی کا تسلسل تھا، لیکن ایک ماہ سے دیکھا جائے تو اس تیزی کے رجحان میں استحکام دیکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سخت اقدامات کے سبب معیشت بحالی کا راہ پر گامزن ہوگئی، اکنامک اپ ڈیٹ

’جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ شرح سود میں 22 سے 20.5  تک کمی آچکی ہے، دوسری جانب آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کے معاہدوں سے بھی اسٹاک پر مثبت اثر پڑ رہا ہے، تیسری وجہ یہ ہے کہ حکومت برآمدات پر خاص توجہ دے رہی ہے۔‘

جبران قریشی نے مزید بتایا کہ برآمدات کے ضمن میں آئی ٹی سیکٹر کی بات کی جائے تو اس شعبے میں برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے۔ ’سب سے اہم وجہ انتخابات کے بعد سیاسی استحکام تھا جس بنا پر اسٹاک ایکسچینج اوپر جارہی ہے۔‘

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ کا رجحان کیا رہا؟

جبران قریشی کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ مزید آگے بڑھ سکتی ہے اگر سنجیدگی سے ملک میں استحکام کا سوچا جائے، جو بہت ضروری ہے، اس کے علاوہ شرح سود میں مزید کمی کرنا ہوگی۔ ’آئی ایم ایف کے ساتھ مستقبل میں ہونے والا معاہدہ ناگزیر ہے ساتھ، ڈالر کو بھی نیچے لانا ہوگا اگر یہ سب ہوا تو اسٹاک مارکیٹ نئی بلندیوں کو چھو سکتی ہے۔‘

سینئر صحافی حمزہ گیلانی کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 2 ریکارڈ قائم کیے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے اور تاریخ کی بلند ترین سطح پر بند ہونے کے۔ ’گزشتہ ہفتے ہی کی اگر بات کی جائے تو مارکیٹ آخری 2 دن مندی سے دوچار رہی تو اسکی وجہ ملک میں سیاسی ہلچل اور عدم استحکام تھا۔‘

مزید پڑھیں: ملک میں سیاسی استحکام کے اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثرات کا تسلسل

حمزہ گیلانی کے مطابق موجودہ صورت حال اور سیاسی عدم استحکام نے آئی ایم ایف کے معاہدے پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے، بروکرز کے اسٹاک پر اعتماد کو تھوڑی ٹھیس پہنچی ہے جس سے وہ تھوڑا محتاط ہوتے ہوئے پیچھے ہٹے ہیں۔ ’موجودہ صورت حال میں اسٹاک جس طرح نظر آرہی ہے شاید مستقبل میں ایسا نہ ہو، مستقبل میں اسٹاک مارکیٹ ملے جلے رجحانات کا سامنا کرے گی۔‘

حمزہ گیلانی کے مطابق آئندہ دنوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوگا، جس کی وجہ سے شرح سود میں بھی اضافہ ناگزیر ہوجائے گا۔ ’ان عوامل کے پیش نظر یہ نہیں کہہ سکتے کہ آئندہ آنے والے ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر پائے گی۔‘

واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے آغاز پر مندی کا سامنا رہا ہے، مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران  414 پوائنٹس کمی  100 انڈیکس 80 ہزار کی سطح سے نیچے آکر 79 ہزار 703 کی سطح پر ٹریڈ ہورہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp