ملک میں سیاسی استحکام کے اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثرات کا تسلسل

پیر 4 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں انتخابات کے بعد حکومت سازی کا عمل مکمل ہونے کے پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہونے کا سلسلہ جاری ہے کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز انڈیکس میں مثبت رجحان دیکھا گیا، جہاں مارکیٹ 446 پوائنٹس کی اضافے سے 65 ہزار 771 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہی ہے۔

گزشتہ جمعہ کو مارکیٹ  747 پوائنٹس کے اضافے سے 65,325 پر بند ہوئی تھی، دوسری جانب بات کی جائے ڈالر کی تو انٹربینک میں روپے کی قدر میں بھی بہتری ریکارڈ کی گئی ہے، انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 19 پیسے کی کمی کے بعد انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 279.19 روپے سے کم ہوکر 279 روپے پر آ چکی ہے۔

ڈالر کے مستحکم ہونے سے متعلق ایکسچینج کمپنیز کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ڈالر کا اوپر جانا نیچے آنا آپ کی معیشت کی بہتری اور خرابی کی طرف اشارہ کرتا ہے، کافی عرصہ سے ہم دیکھ رہے کہ ڈالر ایک جگہ مستحکم دکھائی دیتا ہے۔

ظفر پراچہ کے مطابق اس کی وجہ چیف آف آرمی اسٹاف کی سنجیدگی ہے اور حکومت بننے کے بعد اس بات کو دیکھنا ہوگا کہ نئی حکومت معیشت کے حوالے سے کتنی سنجیدہ ہے اور معاملات کو کیسے آگے بڑھاتی ہے۔

’معاشی اعشاریے درست سمت کی جانب گامزن ہیں، حکومت بننے جا رہی ہے، جو خوش آئند ہے، بس پالیسیوں میں تسلسل ہی کامیابی کی سیڑھی ہے اور اگر ایسا ہوا تو وہ ڈالر کو مزید سستا ہوتا دیکھ رہے ہیں۔‘

اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں حکومت سازی سے قبل منفی رجحان دیکھا جا رہا تھا جو اب بہت بہتر رخ پر گامزن ہے، آج وزیر اعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، یہ سیاسی پیش رفت بھی اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثر مرتب کرے گی۔

شہریار بٹ کے مطابق مستحکم معیشت کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ہو، اسی طرح نگراں حکومت کی وضع کردہ پالیسیوں کو تسلسل کے ساتھ آگے بڑھانا بھی ناگزیر ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp