پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے پارٹی قیادت کو چیف الیکشن کمشنر اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف اعتراض عائد کرنے کی منظوری دیدی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مقدمات سے الگ نہ ہوئے تو ریفرنس دائر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی لیگل ٹیم نے ریفرنس دائر کرنے کی تیاری شروع کردی ہے اور اس حوالے سے حکمت عملی طے کر لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں چیف جسٹس آف پاکستان سمیت 4 ججز کیخلاف ریفرنس کی تیاری
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس کی تیاری
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف ریفرنس آخری مرحلے میں ہے جس کے بعد حتمی منظوری کے لیے لیگل کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔ دوسری جانب لیگل ٹیم نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس تیار کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف ریفرنس میں سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں کا فیصلہ، فارم 45 میں کی جانے والی تبدیلیاں اور انتخابی بے ظابطگیوں کو بنیاد بنایا جائے گا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا گیا
اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف ٹیریان وائٹ کیس کا فیصلہ دینے والے بینچ کو تحلیل کرنے کا معاملہ ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ریفرنس کی نوک پلک درست کرنے کے بعد رواں ہفتے ہی سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیے جانے کا امکان ہے۔
چیف جسٹس پاکستان پر پہلے مرحلے میں اعتراض عائد کیا جائے گا
پاکستان تحریک انصاف سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس عامر فاروق اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف ریفرنس دائر کرے گی جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف پہلے مرحلے میں اعتراض عائد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان سے خیر کی توقع نہیں، ترجمان پی ٹی آئی
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف باضابطہ طور پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف پی ٹی آئی اور عمران خان کے مقدمات سننے پر اعتراض عائد کرے گی، یہ اعتراض 3 رکنی ججز کمیٹی میں بھی دائر کیا جائے گا۔
بعد ازاں پی ٹی آئی کے مقدمات سے الگ نہ ہونے کی صورت میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔