برطانیہ کی عدالت میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری انجم چوہدری پر دہشتگرد تنظیم کو ہدایات دینے کا جرم ثابت ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 3 دہشتگرد ہلاک
انجم چوہدری پر مقدمہ وولچ کراؤن کورٹ میں چلایا گیا تھا۔ انجم چودھری پر کالعدم تنظیم المہاجرون کو ’کئیر ٹیکر رول‘ ادا کرتے ہوئے ہدایات دینے کا الزام تھا۔ 17 جولائی 2023 کو مشرقی لندن کے علاقے الفورڈ سے گرفتار ہونے والے انجم چوہدری کو وولچ کراؤن کی عدالت 30 جولائی کو سزا سنائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل انجم چوہدری کو 2016 میں داعش کی حمایت کرنے کے جرم میں بھی سزا سنائی گئی تھی۔
انجم چوہدری کون ہیں؟
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سن 1967 کو برطانیہ میں پیدا ہونےوالے انجم چوہدری کے خاندان کا تعلق پاکستان سے بتایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں دہشتگردی، کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی خفیہ کال پکڑی گئی
انجم چوہدری نے برطانیہ کے مقامی اسکولوں میں پڑھنے کے بعد برطانیہ ہی کی ساؤتھیمپٹن یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
انجم چوہدری 90 کی دہائی سے المہاجرون اور اسلام فار یو کے جیسے کالعدم شدت پسند تنظیموں سے منسلک چلے آ رہے ہیں، اور جب برطانیہ میں7/7 کے دہشت گرد حملوں کے بعد المہاجرون کے رہنما عمر بکری محمد یہاں سے چلے گئے تو ان کا شمار یورپ بھر کے اہم ترین شدت پسند رہنماؤں میں ہونے لگا۔
قانونی مہارت
انجم چوہدری پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور قانون کے شعبے سے تعلق کی وجہ سے انہیں پتا تھا کہ قانون کے حدیں کیا ہیں، کہاں تک جانا جائز ہے اور وہ کون سا مقام ہے جہاں سے آگے جانے سے قانونی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔