بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کو گزشتہ چند سالوں میں متعدد بار قتل کرنے کی دھمکیاں مل چکی ہیں اور پولیس نے اس سلسلے میں بعض افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
تاہم اداکار سلمان خان کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے گینگسٹر لارنس بشنوئی نے انہیں اور ان کے خاندان کو مارنے کے لیے ان کے گھر کے باہر فائرنگ کی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال اپریل میں بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کے معاملے میں ممبئی پولیس نے 1735 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ جمع کروائی ہے جس میں گینگسٹر لارنس بشنوئی کا نام بھی شامل ہے۔ ان پر پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کا بھی الزام ہے۔
چارج شیٹ میں سلمان خان نے ان دھمکیوں کی تفصیلات بھی بتائی ہیں جو انہیں اور ان کے خاندان کو لارنس بشنوئی اور اس کے گینگ کے دیگر ارکان سے برسوں سے مل رہی ہیں۔
8 جولائی کو ممبئی پولیس نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کی باندرہ میں واقع رہائش گاہ پر فائرنگ کے سلسلے میں جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی سمیت 6گرفتار ملزمان اور 3مطلوب افراد کے خلاف خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں تفتیشی دستاویزات شامل ہیں اور شواہد میں 46 گواہوں کے بیانات مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 14 اپریل کی صبح 5 بجے ممبئی کے علاقے باندرہ میں سلمان خان کی رہائش گاہ گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر موٹر سائیکل سوار 2 مسلح افراد نے 3راؤنڈز فائرنگ کیے تھے اور پھر دونوں افراد فرار ہوگئے تھے۔
دورانِ تفتیش ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ لارنس بشنوئی نے سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے لیے 4 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔
سلمان خان کو قتل کی دھمکیاں کیوں دی جا رہی ہیں؟
یہ واضح نہیں ہے کہ سلمان خان کو قتل کرنے کی دھمکی دینے والے لوگ اصل میں چاہتے کیا ہیں، تاہم ان میں سے بیشتر کا تعلق ریاست راجستھان سے ہے۔ دھمکیوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا تھا، جب سلمان خان پر راجستھان میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک ہرن کے شکار کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
راجستھان کی بشنوئی ہندو برادری اس نسل کے ہرن کی پوجا کرتی ہے اور اسی سلسلے میں اس گروپ نے سلمان خان کو جان سے مارنے کی سب سے پہلے دھمکی دی تھی۔