بلوچستان اسمبلی نے سرکاری آسامیوں میں خواتین کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 33 فیصد کرنے کی قرارداد منظور کرلی

جمعرات 30 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں سرکاری آسامیوں میں خواتین کے کوٹے کو 5 فیصد سے بڑھا کر 33 فیصد کرنے کی قرار داد منظور کر لی گئی ہے۔

صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کے روز25 منٹ کی تاخیر سے پینل آف چیئرمین اصغر ترین کی صدارت میں شروع ہوا۔

اجلاس میں سرکاری محکموں میں خواتین کے کوٹے سے متعلق قرارداد پر شکیلہ نوید دہوار نے کہا کہ سرکاری محکموں میں خواتین کا کوٹہ 5 فیصد ہونا انکے ساتھ زیادتی ہے،کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 33 فیصد کیا جائے جس پر ایوان نے قرار داد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا ۔

اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 2018.19کی رپورٹ چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اختر حسین لانگو نے پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔

صوبے کی11 یونیورسٹیوں میں مالی بحران سے متعلق قرار داد کو بھی منظور کر لیا گیا۔

قرار داد کا متن تھا کہ یونیورسٹیوں کے ملازمین کو مالی بحران کے باعث سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ وفاق تعلیمی اداروں کےلئے فنڈز فراہم نہیں کررہا، وفاقی حکومت مالی بحران کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے۔

اجلاس میں کچھی کے علاقے سنی میں سرداریار محمد رند کے بیٹے خان رند کے قافلے پر حملے سے متعلق تحریک التوا پیش کی گئی جس پر سردار یار محمد رند نے کہا کہ واقعہ میں 3 افراد قتل ہوئے لیکن مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا تھا۔احتجاج کے بعد مقدمہ درج  ہوا لیکن ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا اور نہ ہی تحقیقات کے بارے میں بتایا گیا۔

اجلاس کے دوران خاران سے احمد وال شاہراہ کی تعمیر سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کی گئی جس پر اپوزیشن رکن ثناء بلوچ نے کہا کہ خاران احمد وال اور خاران بسیمہ روڈ کی تعمیر کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے اس کو بھی ایوان نے  کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ شہر میں گرین بسوں کو نہ چلائے جانے سے متعلق توجہ دلا ؤ نوٹس ایوان میں پیش کیا گیا جس پر نصر اللہ زیرے نے کہا کہ کئی ماہ گزرنے کے بعد بھی یہ بسیں چلائی نہیں گئیں۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نعیم بازئی نے جواب دیا کہ گرین بسوں کا منصوبہ آخری مراحل میں ہے جلد ہی گرین بسیں کوئٹہ کی سڑکوں پر چلنا شروع ہو جائیں  گی۔

 ایوان میں کیچ سمیت صوبے میں طویل لوڈ شیڈنگ پر صوبائی وزیر لالا رشید نے کہا کہ واپڈا نے تربت و پنجگور کے علاقوں میں شہریوں کی زندگی تباہ کردی ہے، واپڈا چیئرمین کو اسمبلی میں طلب کیا جائے،اگر لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو میں خوداحتجاج کرونگا جسکے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp