تاجروں نے مطالبات منظور نہ ہونے پر احتجاجی دھرنے کا آغاز کرتے ہوئے گلگت بلتستان میں پاک چین سرحد پر واقع سوست پورٹ کا گیٹ بند کردیا۔
احتجاجیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مسائل حل نہ ہوئے تو اگلے مرحلے میں وہ پاک چائنا گیٹ وے ہی بند کردیں گے جس کے بعد نہ کوئی گاڑی پاکستان سے جائے گی اور نہ ہی چین سے پاکستان آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک چین سرحد 4 ماہ بند رہنے کے بعد آمد و رفت کے لیے بحال
صدر چیمبر آف کامرس گلگت عمران علی ، گلگت بلتستان تاجر ایسوسی ایشن، گلگت بلتستان بیگیج ایسوسی ایشن نے پاک چین تجارتی سرحد پر جبری کاروباری بندش کے خلاف ’چلو چلو سوست چلو‘ مہم کے تحت چھوٹے بڑے تاجروں کو سوست پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔
کسٹم حکام کی جانب سے گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کے بعد تاجر برادری نے بارڈر پاس رکھنے والے تمام تاجروں کو سوست پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
پاک چین کاروبار سے منسلک تاجروں کا کہنا ہے کہ ہمارے اوپر کسی قسم کا ٹیکس نہیں، حکومت ور چیف کورٹ نے ہمیں ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔
چیمبر آف کامرس کے صدر عمران علی نے بتایا کہ 6 مہینوں سے تاجروں کے مطالبات حل نہیں ہورہے بلکہ حیلے بہانوں سے ہمیں ٹرخایا جاتا رہا، تمام متعلقہ دفاتر کے دروازے کھٹکھٹا لیے مگر ہمارے مطالبات پر نظرثانی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے آج تاجر روڈ پر نکل پڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم نے این ایل سی سوست پورٹ کا گیٹ بند کردیا ہے اگر ہمارے طالبات حل نہیں ہوئے تو اگلے مرحلے میں ہم پاک چائنا گیٹ وے ہی بند کردیں گے جس کے بعد کوئی گاڑی آجا نہیں سکے گی۔
عمران علی نے کہا کہ اس وقت 30 ہزار کے قریب تاجر روڈ پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے حوالے سے بل بھی اسمبلی سے پاس ہوا ہے اور عدالت نے بھی اپنا فیصلہ سنایا ہے کہ گلگت بلتستان پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہیں ہوتا لیکن اس کے باوجود اتنے بڑے کاروباری سیکٹر کو خراب کرنے کے لیے ہم سے ہر قسم کے ٹیکس وصول کیے جا رہے ہیں۔
عمران علی نے مزید بتایا کہ 16 ہزار فٹ کی بلندی پر دنیا کے سب سے خطرناک روڈ پر اتنی مشکلات کے باوجود ہم کاروبار کررہے جہاں نہ انٹرنیٹ چلتا ہے اور نہ ہی بجلی ہوتی ہے، ہماری گاڑیاں 10 سے 20 دن تک این ایل سی ڈرائی پورٹ پر کھڑی رہتی ہیں جس کا ہمیں کرایہ بھی دینا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: خنجراب پاس پر ایف ڈبلیو او کا ریسکیو آپریشن مکمل، سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنا نیٹ اور بجلی کا نظام بہتر نہیں کرسکتے جس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلے پر عمل درامد کیا جائے ورنہ شدید ردعمل کا مظاہری کیا جائے گا۔
فیڈرل بورڈ اف ریوینو کے ایک اہلکار نے وی نیوز کو بتایا کہ پاک چین سرحد سے پورے ملک کا کاروبار منسلک ہے یہ کسی ایک شخص کا کاروبار نہیں، فیڈرل کے قوانین ان تاجروں پر لاگو ہوتے ہیں اور قوانین پر عمل درآمد ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عدالت کا فیصلہ ابھی نہیں آیا بلکہ عدالت نے اس پر اسٹے دیا ہوا ہے اور جو قانونی احکامات وفاق نے ہمیں دیے ہیں ان ہی پر عمل درآمد ہوگا۔