آج دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سے آگہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ اس سال ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کا تھیم، ’ہیپاٹائٹس انتظار نہیں کر سکتا‘ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پرھیں:ہیپاٹائٹس بی اور سی کا علاج کتنا مشکل ہے؟ جانیں اس مرض کی علامات، وجوہات، علاج، اور تشخیص
تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے
آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ہمیں اس بیماری کو ختم کرنے اور سب کے لیے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں ہیپاٹائیٹس سی کے مریضوں کے لیے اچھی خبر
ہیپاٹائٹس ایک خاموش وبا ہے
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس ایک خاموش وبا ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے، جس سے جگر میں سوزش پیدا ہوتی ہے اور اگر بر وقت علاج نہ کیا جائے تو ممکنہ طور پر شدید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:تہذیب بیکری کی بندش: کیا ہیپاٹائٹس پازیٹو مریض بیکری پر کام نہیں کرسکتے؟
پاکستان میں ایک بہت بڑی آبادی ہیپاٹائٹس سی انفیکشن سے متاثر ہے۔
عالمی سطح پر 60 ملین ہیپاٹائٹس سی کیسز میں سے 10 ملین متاثرہ کیسز پاکستان میں ہیں۔ خدشہ ہے کہ اگر وائرل ہیپاٹائٹس کی روک تھام اور خاتمے کے لیے ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو ہم جگر کے کینسر کی وبا بھی دیکھ سکتے ہیں۔
ابھی بہت کام کرنا باقی ہے
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بحیثیت قوم، ہم نے آگاہی مہموں، ویکسینیشن پروگراموں، اور جانچ اور علاج تک بہتر رسائی کے ذریعے وائرل ہیپاٹائٹس سے نمٹنے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ تاہم، ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کو ترجیح دینی ہے، جلد تشخیص کو یقینی بنانا، اور سب کے لیے سستی اور قابل رسائی علاج فراہم کرنا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کے سرِفہرست ممالک میں پہلے نمبر پر آگیا
شہبازشریف نے کہا ہے کہ بطور وزیر اعلیٰ پنجاب میرے دور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جو کہ ایک سنگ میل ہے۔ پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے جدید فلٹر کلینکس کے ساتھ گردے اور جگر کے مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔
ملک گیر مہم
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکومت ہیپاٹائٹس کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے پر عزم ہے۔ اس حوالے سے مجھے ایک ملک گیر مہم، جس کا مقصد ہیپاٹائٹس سی کو ختم کرنا ہے، کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ ہماری توجہ جانچ اور علاج کے مراکز کی بہتری پر مرکوز ہو گی۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ فراہم کی جانے والی خدمات ہمارے شہریوں کی ضروریات کے مطابق ہوں۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کے ہر شہری کو ہیپاٹائٹس سی کے لیے اسکریننگ اور علاج کی سہولیات تک مفت رسائی حاصل ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد ایچ سی وی سے متاثرہ افراد کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانا ہے، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات کو کم کرنا ہے، جگر کے کینسر اور اس بیماری سے قبل از وقت موت کے خدشات کو کم کرنا ہے۔
آئیے! ہیپاٹائٹس کے اس عالمی دن پر، ہم ہیپاٹائٹس کے حوالے سے آگہی، وائرل ہیپاٹائٹس سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے اور اس بیماری کے بوجھ سے آزاد مستقبل کے لیے کام کرنے کے لیے اپنی کوششوں میں متحد ہو جائیں۔ ہم سب مل کر ایک صحت مند اور زیادہ خوشحال قوم بن سکتے ہیں۔