خالصتان کے قیام کے لیے کینیڈا میں ہونے والے ریفرنڈم کو رکوانے کی تمام بھارتی کوششیں ناکام ہوگئیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، بھارت میں سکھوں کے الگ وطن خالصتان کے قیام کے لیے سکھ فار جسٹس کے زیراہتمام کینیڈا کے شہر کیلگری میں کامیاب ریفرنڈم منعقد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خالصتانی سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ؛ واشنگٹن پوسٹ کے انکشافات سے بھارت میں پریشانی
ریفرنڈم کو ناکام بنانے اور اسے رکوانے کے لیے بھارت کی ہر کوشش ناکام ہوگئی۔ ہزاروں سکھ ووٹرز خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے اپنے اپنے گھروں سے نکل آئے اور خالصتان کے قیام کے لیے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔
ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے دعائیہ تقریب منعقد کی گئی، ہردیپ سنگھ نجر کے خاندان کے افراد نے ووٹ ڈال کر ووٹنگ کا آغاز کیا۔ کیلگری میں ہونے والا ریفرنڈم خالصتان تحریک کے 9 شہدا کے نام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر دیگر شہدا کے خاندان کے افراد بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: خالصتان ریفرنڈم میں سکھوں کی بھرپور تاریخی شرکت
اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کے موقع پر کیلگری کے سٹی ہال کے باہر منعقدہ جلسے میں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین، بزرگوں اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جلسے میں شریک افراد نے خالصتان کے پرچم تھامے ہوئے تھے جبکہ سڑک کے دونوں اطراف خالصتان تحریک کے شہدا کے پوسٹرز لگائے گئے تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کونسل آف خالصتان کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے کہا کہ کیلگری میں رہنے والے سکھ خالصتان کے حق میں ووٹ ڈال کر ایک نیا ریکارڈ قائم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجار سے متعلق دستاویزی فلم سے خوفزدہ
انہوں نے کہا کہ اپنے جمہوری و آئینی حق کا استعمال کرکے سکھ برادری دنیا بھر کو پیغام دے گی کہ دنیا بھر میں سکھوں کو قتل کرانے کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے منصوبے ناقابل قبول ہیں۔
بخشیش سنگھ سندھو نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے حکم پر سکھوں کے خلاف ہونے والی کارروائیاں دہشتگردی اور جبر کے زمرے میں آتی ہیں جن کی بنیاد پر بھارتی ریاست کے خلاف عالمی سطح پر پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں۔