امریکا: خالصتان ریفرنڈم میں سکھوں کی بھرپور تاریخی شرکت

منگل 2 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا۔ کیلی فورنیا میں ریفرنڈم والے دن ووٹنگ کے آغاز سے قبل ہی 20 ہزار سکھ قطار بنا کر کھڑے تھے۔ ووٹ ڈالنے کے باوجود ہزاروں سکھ تمام دن سینٹر میں موجود رہے، دن بھر بھارت کے خلاف نعرے بازی کی جاتی رہی۔ خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم میں ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں مجموعی طور پر 2 لاکھ سکھوں نے ووٹ ڈالے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ووٹرز کی حفاظت کے لیے امریکی پولیس کے علاوہ اسنائپرز بھی موجود رہے۔ پہلے مرحلے میں ایک لاکھ 27 ہزار اور دوسرے مرحلے میں 60 ہزار ووٹ پڑے تھے۔

ووٹنگ کا پہلا مرحلہ خالصتان تحریک کے رہنما کے قتل کی سازش کے چند ہفتوں بعد منعقد ہوا تھا۔ جبکہ پہلے مرحلے میں وقت ختم ہو جانے کے سبب کئی ہزار سکھ اپنا ووٹ نہیں ڈال سکے تھے۔ 31 مارچ کو پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے سے محروم رہ جانے سکھوں کو ووٹ ڈالنے کا موقع فراہم کیا گیا تھا۔

31 مارچ کو ہونے والی ووٹنگ سینٹر کا نام بھی شہید جتھے دار کانکے رکھا گیا تھا۔ سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ شہید کانکے نے سکھوں کو حق خودارادیت دلانے کے لیے انتھک محنت کی۔ سکھ، شہید کانکے کے راستے پر چلتے ہوئے آزادی حاصل کریں گے۔ ہم جمہوری طریقے سے نریندر مودی کی سیاسی موت چاہتے ہیں، بھارت سکھوں کی نسل کشی میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور میں شروع ہونے والی نسل کشی کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، بھارت سے آزادی حاصل کرنے کے لیے سکھ ہر ممکن کوشش کریں گے۔ پنجاب ریفرنڈم کمیشن کے مطابق ریفرنڈم کا اگلا مرحلہ 28 جولائی کو کیلگری کینیڈا میں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp