فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ پر تہران میں ان کی قیام گاہ پر حملہ کیا گیا جس میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔
حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تہران میں اسرائیل کے ہاتھوں قتل کے واقعے کی پاکستان سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے فلسطین کی تحریک آزادی ختم نہیں ہوگی،اس تحریک میں اسماعیل ہنیہ اور ان کے خاندان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی خدمات کے اعتراف میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں قرار دادیں پیش کی جائیں گی اور جمعہ کے روز ملک بھر میں اسرائیلی جارحیت اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
اسماعیل ہنیہ سے ملاقات ہوئی تو وہ شہادت کے جذبہ سے سرشار تھے،ان کی شہادت سے دلی صدمہ پہنچا ہے،جمعیۃ علماء اسلام اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ان کے خاندان اور اہل فلسطین کے ساتھ غم میں شریک ہے، ان کی شہادت سے فلسطین کی تحریک آزادی ختم نہیں ہوگی،اس تحریک میں اسماعیل ھنیہ اور ان کے… pic.twitter.com/qfa6yuJWOp
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) July 31, 2024
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کو اس ظلم کی قیمت چکانا ہوگی۔‘
ایکس پر اپنے پیغام میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ دنیا کی ظالم ترین طاقتوں کا بے جگری سے مقابلہ کرنے والا اللہ کا شیر اسماعیل ہنیہ سرخرو ہوگیا، پہلے اپنے خاندان کو راہ خدا میں قربان کیا پھر خود بھی جنت کا مسافر بن گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی اقدام نے اس پورے خطے کو نئی آزمائش میں ڈال دیا ہے، صاف نظر آرہا ہے کہ جنگ اب غزہ تک محدود نہیں رہے گی۔ نئی صف بندی ہوگی، کیا عالم اسلام کے حکمران اب بھی آنکھیں بند کیے اسرائیل کی خاموش حمایت کرتے رہیں گے؟ کیا وقت نہیں آگیا کہ ظالم کے ہاتھ کو کاٹ ڈالا جائے؟
Qiyam, Hijrah, and Shahadah..
Ismail Haniyeh, Allah's lion who valiantly fought against the world's cruelest forces, has ultimately succeeded in his mission. First, he sacrificed his family in the path of God; then, he himself became a traveler to heaven. Martyrdom is not the end… pic.twitter.com/dYi7oxLH5o— Naeem ur Rehman (@NaeemRehmanEngr) July 31, 2024
سابق سینٹر و رہنما جماعت اسلامی پاکستان مشتاق احمد خان نے ایکس پر اسماعیل ہنیہ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ تلاوت کر رہے ہیں ’اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں انہیں مردے نہ سمجھو، بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے ہاں سے رزق دیے جاتے ہیں‘۔
انہوں نے لکھا کہ ساری اولاد خاندان 70 افراد سے زیادہ کو اللہ کی راہ میں شہید کرانے والے عظیم مجاہد اور رہنما اسماعیل ہانیہ خود بھی شہید ہوگئے ہیں۔
ا
*ساری اولاد خاندان 70 افراد سے زیادہ کو اللہ کی راہ میں شہید کرانے والے عظیم مجاہد اور رہنما اسماعیل ہانیہ خود بھی شہید ہوگئے انکی تلاوت۔🤍*{وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ}
"اور جو لوگ اللہ کی… pic.twitter.com/OqjQ4q4gpD
— Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) July 31, 2024
صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے دو ریاستی فارمولے کی حمایت ممکن نہیں رہی، پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک اقوام متحدہ پر واضح کر دیں کہ اب دو ریاستی فارمولا ناقابل عمل ہے۔
اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد مسلئہ فلسطین کے حل کے لئے دو ریاستی فارمولے کی حمایت ممکن نہیں رہی پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک اقوام متحدہ پر واضح کر دیں کہ اب دو ریاستی فارمولا ناقابل عمل ہے pic.twitter.com/OzSlhw35H1
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) July 31, 2024
سینئر صحافی عاصمہ شیرازی نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پرکہا کہ اسماعیل ہنیہ فلسطین کی سب سے بڑی آواز تھے۔ اس سر فروش نے اپنی شناخت کی جنگ میں اپنے بیٹے اور پوتے کھوئے۔ خاندان کے کئی جوانوں کی لاشیں اُٹھائیں مگر اپنی آن پر آنچ نہیں آنے دی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی تہران کے سینے میں مبینہ میزائل حملے میں شہادت نے کئی سوال اُٹھا دیے اور اُن کے جواب ڈھونڈنے میں ایک اور جنگ ایک مرحلہ اور آگے بڑھے گی، اسماعیل ہنیہ کی جگہ کوئی اور ہنیہ آ جائیں مگر سرفروشی کی تمنا ختم نہ ہو گی۔
اسماعیل ہانیہ فلسطین کی سب سے بڑی آواز تھے۔ اس سر فروش نے اپنی شناخت کی جنگ میں اپنے بیٹے اور پوتے کھوئے۔ خاندان کے کیی جوانوں کی لاشیں اُٹھائیں مگر اپنی آن پر آنچ نہیں آنے دی۔ اسماعیل ہانیہ کی تہران کے سینے میں مبینہ میزائل حملے میں شہادت نے کئی سوال اُٹھا دئیے اور اُن کے جواب… pic.twitter.com/lAsxsRvY61
— Asma Shirazi (@asmashirazi) July 31, 2024
چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے کہا کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت انتہائی افسوسناک ہے، وقت آگیا ہے کہ تمام مسلم ممالک اسرائیل کی اس دہشتگردی کے خلاف مشترکہ بیانیہ دیں، ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو ایک دہشتگرد بن چکا ہے، کسی دوسرے ملک میں کیسے آپ ایک مہمان پر حملہ کیا جا سکتا ہے؟ دنیا کے تمام ممالک کو اسرائیل کی اس دہشتگردی کی مذمت کرنی چاہیے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت انتہائی افسوسناک ہے، وقت آگیا ہے کہ تمام مسلم ممالک اسرائیل کی اس دہشتگردی کے خلاف مشترکہ بیانیہ دیں، نیتن یاہو ایک دہشتگرد بن چکا ہے، کسی دوسرے ملک میں کیسے آپ ایک مہمان پر حملہ کر سکتے ہیں؟ دنیا کے تمام ممالک کو اسرائیل کی اس دہشتگردی کی… pic.twitter.com/cDIzoq8ogK
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) July 31, 2024
نائب صدر پیپلز پارٹی شیری رحمان نے بھی حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کوقتل کر کے اسرائیل نے پیغام دیا کہ انہیں کوئی روک نہیں سکتا، اسرائیل جنگ کو روکنے کے بجائے اسے پھیلا رہا ہے، اور مذارات اور جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تہران حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں اور اگر مشرق وسطیٰ کے حالات کشیدہ ہوئے تو پوری دنیا پر اس کے اثرات پڑیں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ان کی جب اسماعیل ہنیہ سے ملاقات ہوئی تو وہ ذہنی طور پر ایسے حملے کے لیے تیار تھے اور انہوں نے شہادت کی تڑپ رکھنے والوں کی بڑی تعداد تیار کی تھی۔