اسرائیلی جارحیت خطرناک حد تک خطے کے امن کو متاثر کررہی ہے، پاکستان

جمعرات 1 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت اور ان کے خاندان کے ساتھ تعزیت کرتا ہے۔ پاکستان اسرائیل کی علاقے میں جارحیت اور لبنان پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اسرائیلی خطرناک جارحیت سے خطے کا امن خطرے میں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ اقوام عالمی قونین، اقوام متحدہ اور لبنان کی سالمیت و خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے، گزشتہ روز حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا قتل بھی اسرائیلی جارحیت ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران بمقابلہ اسرائیل: جنگی میدان میں کس کا پلڑا بھاری؟

ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں کہا کہ اس ہفتے دولت مشترکہ ممالک کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ نے پاکستان کا دورہ کیا، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے تہران ایران کا دورہ کیا، انہوں نے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کی تقریب حلف برداری میں بھی شرکت کی اور ایرانی قیادت کو تہنیتی پیغامات پیش کیے۔

ترجمان کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے لاؤس آسیان کا دورہ کیا اور آسیان اجلاس میں شرکت کی، سری لنکا کے سیکرٹری خارجہ کی قیادت میں سری لنکن وفد نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔

’5اگست جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے‘

ممتاز زہرا بلوچ نے کشمیر کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 5اگست 2019 جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، اس دن بھارت نے جموں و کشمیر کا یک طرفہ و غیر قانونی طور پر اسٹیٹس تبدیل کیا۔ پاکستان ہمیشہ کشمیر کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا، اور کشمیریوں کی سیاسی و اخلاقی امداد جاری رکھے گا۔

’پاکستان نے 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شیئر کیا ہے، 5 اگست کے حوالے سے جلد کچھ تفصیلات شیئر کریں گے‘۔

ٹی ٹی پی ایک علاقائی خطرے میں تبدیل ہو سکتی ہے، ترجمان

طالبان کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان ایک بڑا علاقائی خطرہ بننے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاکستان اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا رہے گا کہ افغان سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہو، اور پاکستان دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گا۔

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی ایک علاقائی خطرے میں تبدیل ہو سکتی ہے، اس رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی کی نئی بھرتیوں کو افغانستان میں ٹریننگ دی جا رہی ہے۔ ٹی ٹی پی کے پاکستان میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹی ٹی پی افغانستان کی زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ افغان عبوری حکومت سے ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ پڑھیں: طالبان یقینی بنائیں افغان سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہو، امریکا

ہم سمجھتے کہ افغان ٹرک ڈرائیورز کے حوالے سے ون ڈاکیومنٹ پالیسی ہونی چاہیے، اور افغان شہریوں کو باقی ملکوں کی طرح سے  پاسپورٹ اور ویزا کے ذریعے پاکستان آنا چاہیے۔

تحریک طالبان پاکستان جو مذہب کے نام پر لوگوں کو قتل کرتی ہے وزارت داخلہ نے اس کو خارجی کا نام دیا ہے۔

ہمارا ادارہ بین الاقوامی معاملات پر ردعمل دیتا ہے

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ہم نے حماس کے رہنما کے قتل پر جامع مذمتی بیان جاری کیا، ان کے خاندان سے تعزیت کی ہے۔ اسرائیل کے لبنان پر حملے کی مذمت کی، غزہ میں جاری نسل کشی کی مذمت کی، اسرائیل کے جنگی جرائم کی مذمت کی ہے۔ خطے کی صورتحال پر او آئی سی سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر آواز اٹھا رہے ہیں۔ ہمارا موقف یہی ہے کہ جنگی جرائم پر اسرائیل کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: خلیجی ممالک میں پاکستانیوں کی اکثریت قانون کا احترام کرتی ہے، دفتر خارجہ

’پاکستان میں موجود غیر ملکی پاکستان کے مہمان ہیں اور ہم ان کی سیفٹی کے لیے کام کرتے رہیں گے، اور غیر ملکی سفرا کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل سے متعلق پاکستان ایرانی حکام سے تفصیلات کا منتظر ہے، پاکستان سمجھتا ہے کہ ایرانی حکام ہمارے ساتھ تفصیلات شیئر کریں گے۔

’پاکستانی خلیجی ممالک کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں‘

ترجمان دفتر خارجہ نے خلیجی ممالک میں پاکستانی ورکرز کے بارے میں گزشتہ بیانات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے وزارت سمندر پار پاکستانی جواب دے سکتی ہے، پاکستانی ان ملکوں کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں، چند لوگ جرائم میں ملوث ہوتے ہیں، زیادہ تر پاکستانی وہاں کے قانون کا احترام کرتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے پاکستانی کی جانب سے در اندازی پر بات کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارتی میڈیا پاکستان پر الزام لگانے کا عادی ہے۔ پاک افغان بارڈر پر تجارت کی صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

اس کو پڑھیں: ایران نے افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا بڑا فیصلہ کیوں کیا؟

’متحدہ عرب امارات کی حکومت کتنے پاکستانیوں کو ڈیپورٹ کرسکتی ہے مجھے معلوم نہیں، اس کے لیے آپ متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کر سکتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان ملکوں کے قوانین کی پاسداری کریں‘۔

پاکستان سے واپس بھیجے جانے والے صحافی کے بارے میں وزارت داخلہ بہتر بتا سکتی ہے

انہوں نے کہا کہ علی ڈار کی ایرانی صدر کی حلف برداری میں شرکت پر تبصرہ نہیں کروں گی، نائب وزیراعظم نے وزیراعظم کی خرابی صحت کے باعث شرکت کی۔

فرینکفرٹ واقعے پر ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اس واقعے کی مزید تفصیلات ابھی نہیں آئیں، ہم جرمن حکام سے رابطے میں ہیں اور ان پر زور دے رہے ہیں کہ پاکستان قونصلیٹ پر حملہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے بھاگے ہوئے شہریوں کو واپس لانے کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گی، پاکستان کی دوسرے ممالک کے ساتھ بات چیت چلتی رہتی ہے، جب کوئی ٹھوس بات ہوگی تو بتائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp