کے ٹو کے ڈیتھ زون سے ریسکیو کی نئی تاریخ رقم مقامی کوہ پیماؤں نے حسن شگری کی میت کو 8200 میٹر کی بلندی سے بیس کیمپ تک پہنچا دیا۔ کے ٹو کے ڈیتھ زون پر ٹمپریچر منفی 50 سے 60 تک گر جاتا ہے۔باہمت ریسکیو ٹیم نے مشن کو کامیاب بنایا۔
کے ٹو کی تاریخ میں پہلی بار چوٹی کے نزدیک واقع خطرناک اور دشوار گزار علاقے، جو ’بوتل نیک‘ کے نام سے مشہور ہے، سے کسی کوہ پیما کی میت کو نیچے لانے کا مشن کامیاب ہوا ہے، باہمت ریسکیو ٹیم میت کو نیچے لانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غیرملکی کوہ پیماؤں کے ساتھ ’کے ٹو‘ پر مہم جوئی، پورٹر جان کی بازی ہار گیا
ریسکیو ٹیم دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ بوتل نیک پر جاں بحق غریب ہائی ایلٹیٹیوڈ پورٹر محمد حسن شگری کی میت لے کر بیس کیمپ پہنچ گئی۔
شگر سے تعلق رکھنے والے پورٹر محمد حسن گزشتہ سال بوتل نیک پر جاں بحق ہوئے تھے اور میت ’بوتل نیک‘ پر موجود تھی۔ جسے معروف کوہ پیما نائلہ کیانی اور اس کی ٹیم نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر واپس لانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں:46 کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو پر جھنڈے گاڑ دیے
میت نیچے لانے کا مشن معروف کوہ پیما نائلہ کیانی اور ڈپٹی کمشنر شگر کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا۔ سکردو سے تعلق رکھنے والے ہائی پورٹرز کی ریسکیو ٹیم نے محمد حسن کی میت جمعرات کی شام’کے ٹو ‘ بیس کیمپ پہنچا دی ہے ۔
میت کو لوکل پورٹرز کاندھوں پر اٹھا کر لائے ہیں۔ موسم صاف رہنے کی صورت میں بذریعہ ہیلی کاپٹر آبائی گاؤں روانہ کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر سکردو نے کہا کہ باہمت ریسکیو ٹیم نے اس مشن کو کامیاب بنایا ۔لواحقین نے میت کو نیچے لانے کے لیے اپیل کر رکھی تھی۔ محمد حسن کی میت ان کے لواحقین کے حوالے کر دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:کے ٹو کو سر کرنے کا مشن، 4 پاکستانی خواتین بھی سبز ہلالی پرچم لہرانے کے لیے تیار
شگر سے تعلق رکھنے والے صحافی عابد شگری کا کہنا ہے کہ ٹیم کی محنت کی وجہ سے میت کو بیس تک پہچایا گیا، جس کے بعد پاک آرمی کے ہیلی کاپٹر میں شگر پہچا دیا گیا، جس کے بعد میت کو ان کے لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا۔