ملک میں صنفی تشدد کے مقدمات میں تیزی سے اضافہ، قانون و انصاف کمیشن کے ہوشربا انکشافات

جمعہ 2 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قانون و انصاف کمیشن آف پاکستان نے انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر میں صنفی تشدد کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جب کہ صنفی جرائم میں ملوث ملزمان کی سزاؤں کی شرح صرف 5 فیصد جبکہ ملزمان کی بری ہونے کی شرح 64 فیصد ہے۔

جمعہ کو قانون و انصاف کمیشن کی صنفی تشدد سے متعلق رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ صنفی تشدد کے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں بھی اضافہ ہونے لگا۔

رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں صنفی تشدد سے متعلق زیرالتوا مقدمات 21 ہزار 891 سے بڑھ کر 39 ہزار 665 ہوگئے، پنجاب میں صنفی تشدد سے متعلق زیرالتوا مقدمات میں ایک 100 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سندھ میں 3، کے پی کے میں 14، بلوچستان میں 2، اسلام آباد میں ایک فیصد اضافہ ریکارڈ پر آیا ہے، صنفی تشدد سے متعلق کیسز میں سب سے زیادہ مقدمات جنسی زیادتی کے ہیں۔

قانون و انصاف کمیشن کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ زیرالتوا مقدمات میں اغوا، انسانی اسمگلنگ اور خواتین کے قتل جیسے مقدمات شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صنفی مقدمات میں الیکٹرانک جرائم میں اضافہ، معاشی جرائم میں کمی واقعہ ہوئی ہے، صنفی جرائم میں ملوث ملزمان کو سزاؤں کی شرح صرف 5فیصد ہے جبکہ نامزد ملزمان کے بری ہونے کی شرح 64 فیصد ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں صنفی جرائم سے نمٹنے کے لیے2019 میں 480 خصوصی عدالتیں قائم کی گئیں تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp