اسماعیل ہنیہ کو شارٹ رینج میزائل سے شہید کیا گیا، ایرانی فوج کا دعویٰ

اتوار 4 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ایرانی فوج نے اپنے پہلے بیان میں کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو ایک شارٹ رینج پروجیکٹائل کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 7 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق پاسدارانِ انقلاب نے کہا ہے کہ ہنیہ کا قتل مہم جو اور دہشت گرد صیہونی حکومت نے کیا ہے، اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ شدید ہوگا اور جوابی کارروائی کے لیے مناسب وقت، جگہ اور طریقے کا انتخاب کیا جائے گا۔

ایرانی فوج نے کہا ہے کہ حماس کے شہید رہنما اسماعیل ہنیہ کو کم فاصلے سے مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ ہنیہ شارٹ رینج پروجیکٹائل کا نشانہ بنے جس میں 7 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

اسماعیل ہنیہ تہران میں پاسدارانِ انقلاب کی عمارت میں مقیم تھے جہاں انہیں نشانہ بنایا گیا۔ ان کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے پہلا بیان سامنے آیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ شدید ہوگا اور جوابی کارروائی کے لیے مناسب وقت، جگہ اور طریقے کا انتخاب کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:کیا اسماعیل ہنیہ کے بیڈ کے نیچے بم رکھا گیا تھا؟ حماس رہنما خالد قدومی نے اہم انکشافات کردیے

پاسدارانِ انقلاب نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ہنیہ کا قتل مہم جو اور دہشت گرد صہیونی حکومت نے کیا ہے۔ ادھر اسرائیل نے اعلانیہ طور پر اسماعیل ہنیہ کے قتل کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔

اسماعیل ہنیہ نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے لیے قطر سے تہران آئے تھے۔ وہ غزہ جنگ بندی سے متعلق ہونے والے مذاکرات کا حصہ بھی تھے۔

امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ نے مختلف ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں دھماکا خیز مواد پہلے سے نصب تھا جسے لگ بھگ 2 ماہ قبل رکھا گیا تھا۔ بتایا تھا کہ اسماعیل ہنیہ جس عمارت میں مقیم تھے اس کا کنٹرول ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے پاس تھا۔ یہ کمپاؤنڈ کئی سرکاری عمارات کے ایک سلسلے کا حصہ ہے جسے ’نشاط‘ کہا جاتا ہے۔

مشرقِ وسطی کے سرکاری اہل کاروں نے ’نیویارک ٹائمز‘ کو بتایا تھا کہ ہنیہ جب بھی تہران کا دورہ کرتے تھے تو ان کا قیام اسی گیسٹ ہاؤس میں ہوتا تھا۔

اسماعیل ہنیہ پر حملہ کیسے ہوا؟

مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے متعلق نئی تفصیلات سامنے آگئیں۔ ایران اور پاکستان میں حماس کے نمائندے ڈاکٹر خالد القدومی نے شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کی رات سے متعلق نئے انکشافات کیے ہیں۔

خالد قدومی اسی عمارت میں مقیم تھے جہاں اسماعیل ہنیہ کو حملہ کرکے شہید کیا گیا۔ ایرانی خبر رساں سرکاری ایجنسی ارنا کے مطابق اپنے انٹرویو میں ڈاکٹر خالد القدومی نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو مسترد کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ رات کے ایک بجکر 37 منٹ پر پوری عمارت لرز اٹھی اور عمارت اس طرح لرزی تھی کہ پہلے میں سمجھا زلزلہ آگیا یا بجلی کی گرج اور چمک ہے لیکن کھڑکی کھول کے باہر دیکھا تو بارش کے کوئی آثار نہیں تھے اور ہوا گرم تھی۔

مزید پڑھیں:اسماعیل ہنیہ کی شہادت، متعدد ایرانی انٹیلیجنس اور ملٹری افسران گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ فوراً اپنے کمرے سے نکلا تو دھواں دیکھا اور جہاں شہید اسماعیل ہنیہ کا کمرہ تھا اس چوتھی منزل پر گیا اور دیکھا دیوار اور چھت گر گئی ہے۔ کمرے اور شہید اسماعیل ہنیہ کے لاش کی حالت بتا رہی تھی کہ یہ فضا سے گرائی جانے والی کسی چیز یا میزائل حملے کا نتیجہ ہے۔

حماس کے نمائندے ڈاکٹر خالد القدومی نے امریکی اور اسرائیلی میڈیا کی ان خبروں (جن میں کہا گیا ہے اسماعیل ہنیہ کے بیڈ کے نیچے بم رکھا گیا تھا) گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ زمینی حقائ‍ق نیویارک ٹائمز اور اسرائيلی فوج کے ترجمان کی کہانیوں کے برعکس ہیں۔

امریکا کا اسرائیل کے تحفظ کے لیے لڑاکا طیارے اور بحری بیڑے بھیجنے کا اعلان

امریکا نے اسرائیل کے تحفظ اور ایران کی جانب سے ممکنہ حملے کے خدشے کے پیشِ نظر خطے میں لڑاکا طیارے اور بحری بیڑے بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت مشرقِ وسطیٰ اور یورپ کے بعض علاقوں کی حفاظت کے لیے جدید جنگی ساز و سامان کو منتقل کیا جائے گا۔

امریکا کی جانب سے مشرقِ وسطیٰ کے لیے یو ایس ایس ابراہم لنکن ایئر کرافٹ کیریئر اسٹرائیک گروپ اور بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے والی ٹیکنالوجی سے آراستہ نیوی کروزر روانہ کیا جائے گا۔ لڑاکا طیاروں کا اسکوارڈرن بھی بھیجا جائے گا۔ تاہم پینٹا گان نے یہ نہیں بتایا کہ بحری بیڑے اور لڑاکا طیارے کب اپنی منزل پر پہنچیں گے۔

مزید پڑھیں:اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تفصیلات جاری: اسرائیل سے مناسب وقت پر بدلہ لیا جائیگا، پاسداران انقلاب کا اعلان

امریکا کی جانب سے یہ اعلان فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے تہران میں قتل کے بعد ردِعمل کے طور پر ایران کے ممکنہ حملے کے خدشے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن اور اسرائیلی ہم منصب یوو گیلنٹ کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد امریکا نے مشرقِ وسطیٰ میں اضافی سیکیورٹی بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔

لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو کے دوران اسرائیل کو اضافی امداد کی یقین دہانی کرائی تھی۔ پینٹاگان کی ترجمان سبرینا سنگھ نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیرِ دفاع نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے بھرپور تعاون کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

لبنان میں اسرائیلی حملے میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر اور تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد گزشتہ ایک ہفتے کے دوران خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل نے اعلانیہ طور پر اسماعیل ہنیہ کے قتل کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو ہنیہ کے قتل کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی حکام نے کہا تھا کہ وہ حماس، حزب اللہ، حوثی اور عراق و شام میں سرگرم ملیشیا کے نمائندوں کے اجلاس کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اور مزاحمتی تنظیم کیا ردِ عمل دیں گی اس بارے میں غور کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ردعمل ضرور آئے گا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ’صہیونی حکومت‘ کو افسوس ہوگا۔

مزید پڑھیں:کیا اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں ایرانی ایجنٹ ملوث ہیں؟

ایران کی دھمکیوں کے بعد امریکا کی جانب سے مسلسل اشارے دیے جا رہے ہیں کہ اسرائیل کو خطے میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا۔

امریکی حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کے ساتھ گفتگو میں کسی بھی خطرے سے اسرائیل کے تحفظ اور امریکی کی جانب سے خطے میں جنگی سازو سامان کی تعیناتی پر بات کی تھی۔

پینٹاگان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران، اس کے اتحادیوں اور پراکسیز کی جانب سے متوقع حملے کے خدشے کے پیشِ نظر ضروری اقدامات کیے ہیں۔ اسرائیل کے دفاع کے لیے ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں اور خطے میں بھیجے جانے والا دفاعی ساز و سامان خطرے کے روک تھام کے لیے ایک پیغام ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp