بنگلہ دیش: سول نافرمانی تحریک میں77 افراد ہلاک، حسینہ واجد کا طلبا کو دہشتگرد قرار دے کر کچلنے کا حکم

اتوار 4 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش میں طلبا کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے آغاز پر پرتشدد واقعات میں کم از کم 77 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، وزیراعظم حسینہ واجد نے ملک بھر میں کرفیو کا اعلان کرتے ہوئے طلبا کو دہشتگرد اور تخریب کار قرار دے دیا۔ جبکہ طلبا کی جانب سے ڈھاکا کی جانب مارچ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش کی ایک سرکاری ایجنسی نے میٹا پلیٹ فارمز فیس بک، میسنجر، واٹس ایپ اور انسٹا گرام کو بند کرنے کے علاوہ 4 جی موبائل اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔

بنگلہ دیش میں اتوار کو طلبا پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 77 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جب پولیس نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے ہزاروں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور دستی بم پھینکے۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش میں طلبا پھر بھڑک اٹھے، حکومت کے خلاف سخت احتجاج کا اعلان

وزارت داخلہ نے اتوار کی شام 6 بجے سے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو کا اعلان کر دیا ہے، یہ پہلا موقع ہے جب حکومت نے گزشتہ ماہ شروع ہونے والے مظاہروں کے دوران ایسا قدم اٹھایا ہے۔

بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے حامیوں اور حکومت مخالف مظاہرین کے درمیان تازہ جھڑپیں شروع ہو گئیں ہیں، جو وزیر اعظم سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:متحدہ عرب امارات میں 57 بنگلہ دیشیوں کو اپنی حکومت کیخلاف احتجاج مہنگا پڑگیا

دارالحکومت ڈھاکہ اور شمالی اضلاع بوگرا، پبنا اور رنگ پور کے علاوہ مغرب میں مگورا، مشرق میں کومیلا اور جنوب میں بریسال اور فینی میں ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہیں۔

طلبا دہشتگرد اور احتجاج تخریب کاری‘ ہے، شیخ حسینہ واجد

ادھر بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ احتجاج کرنے والے طالب علم نہیں بلکہ دہشتگرد ہیں اور انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان دہشتگردوں اور تخریب کاروں کے ساتھ سختی سے نمٹیں۔

پرتھوم الو اخبار کے مطابق انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں احتجاج کے نام پر تخریب کاری میں ملوث افراد طالب علم نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم، ہلاکتوں کی تعداد 130 سے تجاوز کرگئی

 اخبار نے وزیر اعظم آفس (پی ایم او) کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حسینہ واجد نے گن بھون میں سلامتی امور سے متعلق قومی کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ہم وطنوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ان دہشتگردوں کو آگے بڑھ کر کچل دیں۔ اجلاس میں آرمی، نیوی، ایئر فورس، پولیس، آر اے بی، بی جی بی اور دیگر اعلیٰ سیکیورٹی افسران نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش:مظاہرین اور پولیس میں خونریز تصادم کے بعد فوج طلب، ملک بھر میں کرفیو نافذ

 واضح رہے کہ اتوار کو بنگلادیش میں طلبہ اپنے مطالبات کی عدم منظوری پر ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے ہیں اور اس بار طلبہ نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا ہے، ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر موجود ہیں اورحکومت کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، بنگلہ دیشی سپریم کورٹ نے حسینہ واجد کے کوٹہ سسٹم پر عملدرآمد روک دیا

ادھر  ڈیلی سٹار اخبار کے مطابق نامعلوم افراد نے بنگلہ دیش شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی (بی ایس ایم ایم یو) کی کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اخبار نے بتایا کہ لاٹھیوں کے ساتھ لوگوں کو اسپتال کے احاطے میں نجی کاروں ، ایمبولینسوں ، موٹر سائیکلوں اور بسوں کی توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا بند

بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے اتوار کی شام 6 بجے سے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک سرکاری ایجنسی نے میٹا پلیٹ فارمز فیس بک، میسنجر واٹس ایپ اور انسٹاگرام کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ اخبار نے مزید کہا کہ موبائل آپریٹرز کو 4 جی موبائل انٹرنیٹ بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

فوج عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی، بنگلہ دیشی آرمی چیف کا اعلان

ادھر بنگلہ دیش کی فوج کے سربراہ جنرل وقار الزماں نے بھی عوام کے ساتھ کھڑا رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی عوام کے ساتھ ہی کھڑی رہے گی۔

بنگلادیش کے انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) ڈائریکٹریٹ کے مطابق آرمی چیف نے اس بات کا اعادہ افسران کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بنگلادیش میں جاری پرتشدد عوامی مظاہروں کے دوران فوجی افسران سے خطاب کرتے ہوئے فوج کو ہدایت کی کہ عوام کے جان و مال اور اہم سرکاری تنصیبات کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔

بنگلادیشی آرمی چیف نے کہا کہ  فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور عوام کے مفاد اور ریاست کی کسی بھی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے آئندہ بھی ایسا کرتی رہے گی۔

فوجی جرنیلوں کا وزیر اعظم حسینہ واجد سے سڑکوں سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ

بنگلہ دیش کے سابق سینیئر فوجی جرنیلوں کے ایک گروپ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلح افواج کو سڑکوں پر سے واپس بلایا جائے اور انہیں بیرکوں میں واپس بھیج دیا جائے۔ ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ موجودہ بحران کو حل کرنے کے لیے سیاسی اقدامات کرے۔ سابق آرمی چیف اقبال کریم بھوئیاں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کو شرمناک مہم میں مصروف رکھ کر ان کی ساکھ کو تباہ نہ کیا جائے۔

 ایک میڈیا بریفنگ کے دوران ایک بیان پڑھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’بنگلہ دیشی مسلح افواج نے کبھی بھی عوام کا سامنا نہیں کیا اور نہ ہی اپنے ساتھی شہریوں کے سینے پر بندوقیں چلائی ہیں۔

موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت میں آرمی چیف کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے بھوئیان نے ڈھاکہ چھاؤنی سے متصل ریٹائرڈ افسران راؤا کلب میں درجنوں سابق سینیئر اور درمیانے درجے کے فوجی افسران کی موجودگی میں یہ بیان پڑھ کر سنایا۔

نیشنلسٹ پارٹی اور جماعت اسلامی کے طلبا ونگز پر تشدد کا الزام

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی انتظامیہ نے حزب اختلاف کی بڑی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور جماعت اسلامی اور ان کے طلبا ونگز پر تشدد بھڑکانے کا الزام عائد کیا ہے۔

 حسینہ واجد نے ہفتہ کے روز طلبہ رہنماؤں سے بات چیت کی پیشکش کی لیکن ایک کوآرڈینیٹر نے انکار کرتے ہوئے ان کے استعفے کے ایک نکاتی مطالبے کا اعلان کیا۔ یہ مظاہرے حسینہ واجد کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئے ہیں، جنہوں نے 15 سال سے زیادہ عرصے تک ملک پر حکومت کی ہے اور جنوری میں ہونے والے انتخابات میں مسلسل چوتھی بار اقتدار میں واپسی کی ہے۔

واضح رہے کہ بنگلادیش میں احتجاج کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب حکومت نے 1971 کی جنگ لڑنے والے لوگوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دینے کا اعلان کیا ، اس اعلان کے فوری بعد ہی بنگلہ دیش میں طلبا کی کثیر تعداد سٹرکوں پر نکل آئیں، اس دوران پرتشدد مظاہروں میں 200 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا مگر طلبہ اپنے ساتھیوں کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے اور سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp