غیر ملکی کوچ کی وجہ سے بات سمجھنے میں کتنی مشکل ہوتی ہے؟ نسیم شاہ نے بتادیا

جمعرات 8 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غیر ملکی کوچز کی مہارت اور ان کی سرپرستی میں ٹیم کو ہونے والے فائدے سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن ایک مسئلہ بہرحال ہمارے کھلاڑیوں کو درپیش ہوتا ہے جو زبان کا ہے کیوں کہ ہر کھلاڑی انگلش میں اتنا ماہر نہیں ہوتا کہ وہ اپنے کوچ کی ہر بات سمجھ سکے اور اپنے ذہن میں آنے والے ہر سوال اور مسئلے کا بِعَینہٖ اظہارکرسکے۔

اس مسئلے کی نشاندہی پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بولر نسیم شاہ نے بھی میڈیا سے اپنی ایک تازہ گفتگو میں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کوچ کی باتیں سمجھنے اور انہیں اپنی باتیں سمجھانے کے لیے ایک مترجم ہونا چاہیے تاکہ ہر کھلاڑی کوچ کی مہارت اور رہنمائی سے پوری طرح فیضیاب ہوسکے۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے آسٹریلیا کے سابق ہیڈ کوچ ٹموتھی جان نیلسن (ٹیم نیلسن) کو قومی ٹیم کے لیے ہائی پرفارمنس کوچ مقرر کردیا ہے جو ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کی معاونت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کبھی نہیں سوچا تھا کہ بیٹے اتنے کامیاب ہوں گے، نسیم شاہ کے والد کی دلچسپ گفتگو

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نسیم شاہ نے کہا کہ غیر ملکی کوچ کی وجہ سے ان کی زبان سمجھنے میں مشکل درپیش ہوتی ہے بہت سے کھلاڑی ہیں جو کوچ کی باتیں اچھی طرح سمجھ لیتے ہیں لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو نہیں سمجھ سکتے۔

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نے کہا کہ کوئی مترجم ہونا چاہیے جو کوچ کی باتیں کھلاڑیوں کو سجمھائے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کھلاڑیوں کے ذہن میں ایسی باتیں ہوتی ہیں جو وہ پوچھنا چاہتے ہیں لیکن کسی غیر زبان میں اپنا مدعا بیان کرنا خاصا مشکل ہوجاتا ہے اس کے لیے اگر کوئی مترجم ہوتا تو بہت اچھا ہوتا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ پوری دنیا میں ہوتا ہے اور کھلاڑیوں کو سمجھنا پڑتا ہے۔

پاکستان ٹیم کے تیز رفتار بولر نسیم شاہ نے بتایا کہ انہوں نے 13ماہ سے ریڈ بال کرکٹ نہیں کھیلی اس لیے کافی عرصے بعد کھیلنا آسان نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیے: شاداب خان کی والدہ کی نسیم شاہ کو گلے لگانے کی ویڈیو وائرل: ’نسیم ہر ماں کا بیٹا ہے‘

نسیم شاہ نے کہا کہ آپ جتنے چاہے پریکٹس میچز کھیل لیں ان میں اور انٹرنیشنل میچوں میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے اور ان کا پریشر الگ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری کوشش ہے کہ جتنی ہوسکے پریکٹس کروں کیوں کہ انجری کے بعد آہستہ آہستہ بولنگ بڑھانی ہوتی ہے جو میں کر رہا ہوں لیکن جب میچ کھیلا جاتا ہے تو اس کی صورتحال الگ ہوتی ہے اب دیکھتے ہیں کہ مجھے کیا پلان دیا جاتا ہے جس کے تحت میں خود کو پہلے کی طرح بولنگ کے لیے تیار کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم انٹرنیشنل سطح کی کرکٹ کھیلتے ہیں تو ہمیں خود اپنی فٹنس کا خیال رکھنا پڑتا ہے اور کوئی بھی کام کوئی دوسرا زبردستی نہیں کرواسکتا بلکہ اس کے لیے کھلاڑی کو خود ہی دل سے کوشش کرنی پڑتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp