ارشد ندیم کی 92.97 میٹر طویل تھرو، چند اہم حقائق جاننا ضروری ہیں

جمعہ 9 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اولمپکس میں جیولین تھرو سے تاریخ رقم کرنے والے پاکستان کے ارشد ندیم کو جمعہ کے روز پیرس کے ایتھلیٹکس اسٹیڈیم میں ایک تقریب کے دوران گولڈ میڈل سے نوازا  دیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی ارشد ندیم نے ایک تھرو سے کئی ریکارڈ پاش پاش کر دیے ہیں۔

پاکستان کی ایتھلیٹکس تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو ارشد ندیم نے ایک تھرو سے پاکستان کے لیے کئی ریکارڈ بنا ڈالے ہیں، 27 سالہ ایتھلیٹ ارشد ندیم نے 40 سالہ تاریخ میں پہلی بار اولمپک اسٹیڈیم میں ملک کا پرچم لہرایا۔

ارشد ندیم 40 سالوں میں اولمپکس میں انفرادی طلائی تمغہ جیتنے والے ملک کے پہلے ایتھلیٹ بھی بن گئے ہیں۔

ارشد ندیم 92.97 میٹر طویل نیزہ پھینک کر دُنیا کی تاریخ میں سب سے دور نیزہ پھینکنے والوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر بھی آ گئے ہیں۔ اس کوشش میں انہوں نے کئی ایک ایتھلیٹس کو پیچھے چھوڑ کر عالمی سطح پر چھٹا مقام حاصل کیا ہے۔

ارشد ندیم 92.97 میٹر دور نیزہ پھینک کر رواں سال 2024 کے بہترین جیولین تھرور بھی بن گئے ہیں۔

مردوں کے جیولین فائنل میں ارشد ندیم نے 92.97 میٹر کے شاندار تھرو کے ساتھ نہ صرف سونے کا تمغہ حاصل کیا بلکہ 2008 میں قائم 90.57 میٹر کے ریکارڈ کو توڑتے ہوئے ایک نیا اولمپک ریکارڈ بھی قائم کیا۔

ارشد ندیم کی پیرس اولمپکس میں تاریخی فتح نے ایتھلیٹس کھیلوں کی تاریخ میں اپنا نام بھی درج کروا لیا ہے اور وہ انفرادی ایونٹ میں پاکستان کے پہلے اولمپک گولڈ میڈلسٹ بھی بن گئے ہیں۔

یہ تاریخی کامیابی پاکستان کی جانب سے آخری بار 1984 میں فیلڈ ہاکی میں گولڈ میڈل جیتنے کے 40 سال بعد سامنے آئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp