ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس سے کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال ہے، آج گلگت بلتستان کے ضلع استور میں سیلاب کی زد میں آکر ایک بچہ جاں بحق ہوگیا، جبکہ ایک لڑکی تاحال لاپتا ہے، جس کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق استور کے گاؤں کاشونت میں ایک 5 سالہ بچہ سیلابی پانی کی زد میں آکر جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش نکال لی گئی ہے، تاہم ایک 15 سالہ لڑکی تاحال لاپتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال کے باعث انتظامیہ کا انتباہ
استور کے دیگر بالائی علاقوں سمیت کاشونت اور پکورہ میں سیلاب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے، اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے رہائشی املاک اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سیلاب کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں عوام پریشانی کا شکار ہیں، اور ریسکیو کے ادارے بھی غائب ہیں۔
تباہ کن سیلاب کے باعث استور سے چلم جانے والی سڑک جگہ جگہ سے لینڈسلائیڈنگ کے باعث بند ہے، جس کے باعث لوگوں کو سفری مشکلات پیش آرہی ہیں۔
استور کے ڈپٹی کمشنر محمد طارق نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے، جبکہ لاپتا بچی کی تلاش کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
استور کے ڈپٹی کمشنر سول انتظامیہ اور پاک فوج کے ساتھ مل کر سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سرگرم عمل ہیں، لیکن تباہی کا پیمانہ بہت زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں موسمیاتی تبدیلی: گلگت بلتستان میں گلیشیئرز کے پگھلاؤ سے سیلابی صورتحال، عوام بے یارومددگار
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلگت بلتستان کو شدید خطرات لاحق ہیں، اور گلیشیئرز پھٹنے کی وجہ سے ہی لوگوں کو سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔