ریسکیو ٹیم نے مراد سدپارہ کےجاں بحق ہونےکی تصدیق کردی

پیر 12 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

براڈ پیک پر حادثے کا شکار ہونیوالے معروف پاکستانی کوہ پیما مراد سد پارہ کی موت کی تصدیق کردی گئی ہے، مراد سدپارہ کو ریسکیو کرنیوالی ٹیم نے ان کی لاش جاپانی بیس کیمپ پہنچادی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مرادسدپارہ دنیا کی 12ویں بلند ترین چوٹی براڈ پیک پر حادثے کا شکار، پاک فوج سے ریسیکیو کی اپیل

ذرائع کے مطابق 4 رکنی ریسکیو ٹیم رات ایک بجے بیس کیمپ سےروانہ ہوئی تھی، 2 مزید کوہ پیما ہیلی کاپٹرکےذریعے بیس کیمپ پہنچ گئے ہیں، آج 2 بجے تک مراد سدپارہ کی لاش بیس کیمپ پہنچا دی جائے گی، جہاں سے ان کی لاش آرمی ہیلی کاپٹر کےذریعے اسکردو پہنچائی جائےگی۔

صدر انسانی حقوق کمیشن گلگت بلتستان روشن دین دیامیری نے ایکس ڈاٹ کام پر کوہ پیما مراد سدپارہ کی انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بہت سے لوگوں کو بچانے والا ہیرو وقت پر نہیں بچایا جاسکا۔  ’33 سالہ کوہ پیما مراد سدپارہ براڈ پیک پر المناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اپنے پیچھے تین چھوٹے بچے (سوگوار) چھوڑ گئے۔‘

مزید پڑھیں: نامور کوہ پیما ثمینہ بیگ کو K2 مہم کیوں ترک کرنا پڑی؟

پاک آرمی کے تعاون سے جاری اس ریسکیو مشن میں 6 مقامی  ریسکیور اور کوہ پیما شامل تھے، جنہوں نے آج صبح ہیلی کاپٹر کے ذریعہ 2 مقامی کوہ پیما اشرف سدپارہ اور ذاکر سدپارہ کو براڈ پیک ڈراپ کیا تھا، معروف کوہ پیما مراد سدپارہ کی لاش کو جاپانی کوہ پیماؤں کے بیس کیمپ پہنچا دیا گیاہے، اس ریسکیو مشن میں شامل  کوہ پیماوں میں سے 4 کوہ پیماؤں کا تعلق سدپارہ سے جبکہ 2 کوہ پیماؤں کا تعلق شگر سے ہے۔

مزید پڑھیں: گولڈن پیک سے دوسرے جاپانی کوہ پیما کی لاش بھی مل گئی

کوہ پیما مراد سدپارہ اتوار کو علی الصبح دنیا کی 12ویں بلند ترین چوٹی براڈ پیک پر حادثے کا شکار ہو گئے تھے، جس کے بعد کوہ پیماؤں کی جانب سے فوری طور پر ان کے ریسکیو آپریشن کا مطالبہ کیا گیا تھا، الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری کے مطابق مراد سدپارہ ایک غیر ملکی مہم کو سامان فراہم کر رہے تھے کہ اس دوران وہ 5,200 میٹر کی بلندی پر حادثے کا شکار ہوکر چٹان میں پھنس گئے تھے۔

مراد سدپارہ پاکستانی کوہ پیماؤں کی اس ٹیم کا حصہ تھے، جس نے حال ہی میں ایک پورٹر محمد حسن کی لاش برآمد کی تھی جو گزشتہ سال کے2 پر المناک حادثے میں انتقال کرگیا تھا۔

مراد سدپارہ نے کے2 کی چوٹی پر شرٹ اور جیکٹ اتارنے کا رسک کیوں لیا؟

مراد سدپارہ 2022 میں براڈ پیک ریسکیو مشن سے واپس لوٹے تو ایک ٹی وی اینکر نے ان سے پوچھا کہ انہوں نے اپنی جان کیوں داؤ پر لگائی، جس پر مراد سدپارہ نے اپنی بھاری آواز میں نہایت جوش سے جواب دیا کہ نیپالی سانو شرپا نے ہمارے نانگا پربت کو سر کر کے چوٹی پر اپنی جیکٹ اتار کر ورلڈ ریکارڈ بنادیاتھا جو میرے دماغ میں چپک گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما دنیا کی بلندترین چوٹیوں میں شامل براڈپیک سر کرنے میں کامیاب

’جب میں کے 2 کی چوٹی پر پہنچا تو مجھے وہ نیپالی شرپا یاد آگیا اور میرے خون نے جوش مارا، میرے دل و دماغ نے کہا کہ ہمارے پہاڑ پر کسی اور کا ریکارڈ میرے لیے باعث شرمندگی ہے، پھر میں نے بھی اللہ کا نام لے کر اپنا جیکٹ اتار دیا، میں نے اس سے زیادہ بلندی پر اس سے زیادہ وقت کے لیے جیکٹ اتار کر اپنا قومی پرچم لہرایا۔‘

یہ واقعہ دہراتے ہوئے مراد سدپارہ کا چہرہ شدت جذبات سے سرخ تھا اور ان کی آنکھوں میں عجیب سے چمک تھی، ایک سچے اور کھرے پاکستانی نے ارض پاک کے لیے اپنی جان داؤ پر لگا کرایک منفرد اور ناقابل یقین کارنامہ سر انجام دیا تھا، ایک ایسا کارنامہ جو کوہ پیمائی کی دنیا میں ہمیشہ یاد رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp