چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن دی گئی تو ملک بھر میں احتجاج کی کال دوں گا، عمران خان

پیر 12 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ اگر آئین میں ترمیم کرکے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن دی گئی تو ملک بھر میں احتجاج کی کال دوں گا، اس سے قبل میں نے کبھی بھی اسٹریٹ موومنٹ کی کال نہیں دی، ایک تیلی لگانے سے سب کچھ تباہ ہوجائے گا۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ملک میں آئین سے کھلواڑ کیا جارہا ہے، پاکستان میں بنگلہ دیش سے برے حالات ہیں۔ بنگلہ دیش میں فوج نے اپنی عوام پر گولی نہیں چلائی، ملک میں اسٹریٹ موومنٹ کے دوران عوام باہر نکلی تو پاکستانی فوج بھی ان پر گولی نہیں چلائے گی، ‏عوام میں لاوا پک چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کا 2 ماہ میں دھڑن تختہ ہوجائے گا، عمران خان

عمران خان نے اسٹریٹ موومنٹ کے لیے پارٹی کو تیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ حسینہ واجد نے آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیفس اپنے لگائے ہوئے تھے، اور جماعت اسلامی سمیت تمام اپوزیشن کو دیوار سے لگایا، یہ ساری چیزیں پاکستان میں بھی ہوئی ہیں اور ہو رہی ہیں۔

9 مئی کے نام پر ہماری پارٹی پر کریک ڈاؤن کیا گیا

سابق وزیراعظم نے کہاکہ الیکشن سے پہلے 9 مئی کے نام پر ہماری پارٹی پر کریک ڈاؤن کیا گیا، ہماری آدھی لیڈرشپ کو پکڑ کے جیل میں ڈالا گیا، آدھی لیڈرشپ روپوش ہوگئی جبکہ دیگر کو ویگو ڈالے کے ذریعے پارٹی چھڑوائی گئی۔

انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن ملے ہوئے تھے اور آرمی چیف نے ان کا ساتھ دیا، لیکن 8 فروری کو ان کا سارا منصوبہ ناکام ہوگیا۔

عمران خان نے کہاکہ 8 فروری کو ظلم کے باوجود ہماری پارٹی جیتی، اس وقت ملک کے 90 فیصد عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، خالدہ ضیا کے ساتھ وہ عوام نہیں جو پی ٹی آئی کے ساتھ پاکستان میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن میں بڑا فراڈ کیا گیا، اب ان کو خدشہ ہے کہ حلقے کھلیں گے تو ساری چوری کھل کر سامنے آجائے گی، ان کو معلوم ہوگیا ہے کہ اتنے بڑے فراڈ پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرکے آئین شکنی کی جارہی ہے

عمران خان نے کہاکہ ہماری مخصوص نشستیں ہمیں نہیں دی جارہیں، اس سے قبل بھی 2 صوبوں میں الیکشن نہ کروا کر آئین کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔

انہوں نے کہاکہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہ کرکے آئینی شکنی کی جارہی ہے۔ اگر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو نہ مانا گیا تو میں اسٹریٹ موومنٹ شروع کرنے لگا ہوں۔

عمران خان نے کہاکہ میں سمجھ رہا تھا ملکی معیشت خراب ہے احتجاج نہیں کرنا چاہیے، لیکن موجودہ حکومت دو تہائی اکثریت کو قائم کرکے چیف جسٹس فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن دینا چاہتی ہے۔ لیکن یاد رکھیں اب خوف کا بت ٹوٹ چکا ہے اور لوگ جیلوں میں جانے اور جان دینے کے لیے تیار ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امریکا کی جانب سے ہماری حکومت گرانے کا ثبوت سائفر موجود ہے، حسینہ واجد نے کس بنیاد پر اپنی حکومت کے خاتمے کا الزام امریکا پر لگایا مجھے معلوم نہیں۔

میرے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی خبر پر حکمرانوں کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو جب معلوم ہوتا ہے کہ عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہے تو ان کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں، حالانکہ میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، کوئی بات چیت نہیں ہورہی۔ میں نے محمود خان اچکزئی کو سیاستدانوں  سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے، پی ٹی آئی مذاکرات نہیں کرے گی۔

عمران خان نے کہاکہ اگر ہم سیاست دانوں سے مذاکرات کریں گے تو اس کا مطلب ہے ہم نے موجودہ حکومت کو تسلیم کرلیا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ میں ملک کے لیے بات کرنا چاہتا تھا، کوئی نہیں کرتا تو نہ کرے، ہماری مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہی ہورہا ہے، مجھے بات کرنے کی کوئی جلدی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں لگتا ہے کچھ بڑا ہونے جارہا ہے، عمران خان کا صدر، وزیراعظم کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ

آرمی چیف کو سوچنا چاہیے کہ قوم کہاں کھڑی ہے اور فوج کدھر ہے

انہوں نے کہاکہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو سوچنا چاہیے کہ قوم کیا فیصلہ کررہی ہے، کدھر کھڑی ہے اور فوج کہاں کھڑی ہے، فوج اور عوام میں ایسا فاصلہ کبھی نہیں دیکھا۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی سب سے بڑی جماعت اور فوج کو آمنے سامنے کردیا گیا، میں چیلنج کرتا ہوں نواز شریف موجودہ حالات میں کسی چھوٹے سے گراؤنڈ میں بھی جلسہ کر کے دکھا دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp