تھائی لینڈ کی عدالت نے وزیراعظم سریتھا تھاویسین کو عہدے سے برطرف کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق وزیراعظم سریتھا تھاویسین نے ماضی میں سزا یافتہ وکیل کو اپنی کابینہ میں شامل کیا جس کی بنیاد پر عدالت نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستانی تھائی لینڈ کا وزٹ ویزا کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ وزیراعظم نے ایسے شخص کو کابینہ میں شامل کیا جو اخلاقی طور پر دیانتدار نہیں تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عدالت کے 9 رکنی بینچ میں سے 5 ججوں نے وزیراعظم کو برطرف کرنے کے حق میں فیصلہ دیا، جبکہ 4 ججوں نے مخالفت کی۔
عدلیہ کا فیصلہ قبول کرتا ہوں، برطرف وزیراعظم
دوسری جانب برطرف ہونے والے وزیراعظم سریتھا تھاویسین نے کہاکہ میں نے عہدے پر رہتے ہوئے ایمانداری کے ساتھ کام کیا، تاہم عدلیہ کی جانب سے جو فیصلہ کیا گیا اسے قبول کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ سریتھا تھاویسین ایک سال سے بھی کم عرصے تک وزیراعظم کے منصب پر فائز رہے ہیں، وہ 16 سال میں تیسرے وزیراعظم ہیں جنہیں عدالت نے عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا، اس سے قبل بھی عدالت کی جانب سے دو وزرائے اعظم کو ہٹایا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں تھائی لینڈ: بادشاہت کے خلاف باتیں کرنے والے شخص کو 50 سال قید کی سزا
غیرملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کے اس فیصلے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہوگا۔