فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان جنگ تقریباً 10 ماہ سے جاری ہے، اس دوران اسرائیل کی جانب سے شہری آبادی پر کی گئی بمباری میں اب تک تقریباً 40 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ غزہ میں معصوم بچوں اور عورتوں کی شہادتوں کے دل دہلا دینے والے واقعات آئے روز رپورٹ ہوتے ہیں۔
ایسا ہی ایک اور واقعہ غزہ میں پیش آیا ہے جہاں غزہ پٹی کے شہر دیر البلاح میں ایک فسلطینی کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی، نومولود بچوں کا والد پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوانے گیا تو واپسی سے قبل اسرائیلی بمباری میں دونوں بچے شہید ہوچکے تھے، جبکہ اس بمباری میں اس کی اہلیہ اور ساس بھی شہید ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں غزہ: اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد شروع
نومولود بچوں کے والد پر جیسے قیامت ٹوٹ پڑی اور آنکھوں میں آنسو جاری ہوگئے، اور وہ سوال پوچھتا رہ گیا کہ آخر میرے ان نومولود بچوں کا کیا قصور تھا۔
فلسطینی شہری کے شہید ہونے والے نومولود بچوں میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھی، جن میں سے بچے کا نام آسر اور بچی کا نام ایسل رکھا گیا تھا، اور شہادت کا وقت عمر صرف 4 دن تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک اس جنگ کے دوران 115 شیر خوار بچے مارے جاچکے ہیں۔
اسرائیلی فوج دعویٰ کرتی ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچنے کی کوشش کرتی ہے، تاہم جو لوگ مارے جارہے ہیں، اس کی ذمہ داری حماس پر عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں بدترین اسرائیلی حملوں کے باوجود مذاکرات سے دستبردار نہیں ہوئے، حماس
واضح رہے کہ اسرائیل عالمی اداروں کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، حال ہی میں حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں نشانہ بناتے ہوئے شہید کیا گیا۔