جنرل فیض نے پی ٹی آئی کو بھی بیوقوف بنایا، گرفتاری سے فوج کی عزت میں اضافہ ہوگا، شیر افضل مروت

جمعرات 15 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کہتے ہیں کہ جنرل فیض حمید پر جو الزام ہیں، جیسے کہ میڈیا پر بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے، تو یہ پاکستان کے آئین اور آرمی ایکٹ کے تحت سنگین جرائم ہیں، اور اس کی کم سے کم سزا سزائے موت ہے۔

شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاک آرمی نے بہت اچھا آغاز کیا ہے، جرنیلوں کو انہوں نے کٹہرے میں کھڑا کیا ہے، اس کی ستائش ہونی چاہیے، اس کام سے فوج کا عوامی تاثر بہتر ہوگا۔

مزید پڑھیں: 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی فیض حمید نے کی، وزیر دفاع خواجہ آصف

سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا کہ جو شخص اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرے گا ان سب کے لیے فیض حمید ایک مثال ہوگی۔ فیض حمید اپنے وقت کا بہت ہی طاقتور ترین جرنیل تھا اور ایک زمانے میں ان کا طوطی بولا کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی کچھ بھی کہے، پی ٹی آئی پر ان کی گرفتاری کے کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی کو بھی انہوں نے بیوقوف بنائے رکھا۔ میں ذاتی طور پر اس فیصلے کی بہت زیادہ ستائش کرتا ہوں کہ اب جرنیلوں کا بھی احتساب ہوگا۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ جس الزام کے تحت فیض حمید کو پکڑا گیا ہے، اس کے شواہد موجود ہیں، یہ مقدمہ سپریم کورٹ تک گیا ہے۔ جس کے ساتھ زیادتی ہوئی وہ زندہ ہے اور اس کی منی ٹریل بھی ہے۔

22’ گریڈ کا افسر تھا اور اربوں روپے کیسے کما لیے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے دور میں یہ لوگوں کو اغوا کیا کرتے تھے، اپنے سیل بنائے ہوئے تھے۔ تعریف کروں گا کہ فیض حمید سے تیز بندا آئی ایس آئی میں نہیں ہے، اس نے سب سے زیادہ نتائج دیے ہیں۔

فیض حمید کی واضح اصلیت یہ ہے کہ یہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں جرائم کا ارتکاب کرتا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے بیٹے نے جنرل فیض حمید کا نام آرمی چیف کے لیے تجویز کیا، زلفی بخاری کا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ فیص حمید پر اصل الزام تو یہ ہیں کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی یہ ان معاملات میں ملوث تھے، یہ جرم ہی اتنا بڑا ہے جس کا وقت کے ساتھ ساتھ پتا چلے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب ججز، وزرا اعظم، سیاست دان، نظر بند ہوئے، جیلوں میں گئے، جیسے عمران خان آج بھی جیل میں بند ہیں، تو یہ جرنیل کیوں نہیں جا سکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp