جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل، 3 مزید فوجی افسران کو تحویل میں لے لیا گیا، آئی ایس پی آر

جمعرات 15 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کورٹ مارشل کے سلسلے میں 3 ریٹائرڈ فوجی افسران کو بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق، تینوں ریٹائرڈ افسران کو فوجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے ضمن میں تحویل میں لیا گیا ہے، ریٹائرڈ افسران اور ان کے ساتھیوں سے سیاسی مفادات کی خاطر اور ملی بھگت کے ذریعے عدم استحکام کو ہوا دینے سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیض حمید پر ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیاں ثابت ہوچکی ہیں، آئی ایس پی آر

میڈیا رپورٹ کے مطابق گرفتار افسران میں ریٹائرڈ بریگیئڈیر غفار اور ریٹائرڈ بریگیڈیئر نعیم  اور ایک ریٹائرڈ کرنل شامل ہیں۔ تینوں ریٹائرڈ افسران جنرل فیض حمید اور سیاسی جماعت کے درمیان رابطہ کاری کے فرائض سرانجام دیتے تھے۔

واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو پاک فوج نے گزشتہ پیر کے روز اپنی تحویل میں لیتے ہوئے ان کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس ضمن میں اس روز آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے پاک فوج کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں کی گئی شکایات کی درستگی کا پتہ لگانے کے لیے ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس کے ماسٹر مائنڈ جنرل (ر) فیض حمید ہیں، فیصل واوڈا

آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات بھی سامنے آئے جن کے ثابت ہونے کی بنیاد پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp