افغانستان کی پاکستان اور فتنہ الخوارج کے مابین ثالثی کی مشروط پیشکش

ہفتہ 17 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان چاہے تو ہم پاکستان اور فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ بھائی چارے کے تعلقات قائم رکھیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات ہماری اور پاکستان کی ضرورت ہے۔ کسی کو بھی افغانستان سے کسی دوسرے ملک میں جنگ کی اجازت نہیں دیتے، اگر پاکستان کے پاس کوئی معلومات ہے تو شیئر کرے۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ حکومت پاکستان چاہے تو پھر ہم بھائی چارے کے اصولوں پر اپنی کوششیں کریں گے، اگر پاکستان نہیں چاہتا تو مداخلت نہیں کرسکتے، پھر یہ ان کا کام ہے کیونکہ یہ ان کا اندرونی مسئلہ ہے۔

مزید پڑھیں:طالبان کے اقدامات نے افغانستان میں تعلیمی ترقی کا صفایا کر دیا

افغان طالبان کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور دوسرے کسی ملک کے ساتھ افغانستان کی اتنی زیادہ چیزیں مشترک نہیں جتنی پاکستان کے ساتھ ہیں۔ پاکستانی عوام کا افغان عوام ساتھ بھائی چارے اور اخوت کا تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بعض اقدامات جیسے ٹی ٹی پی کا مسئلہ، جو پچھلے 20 سال سے ہے اور ٹی ٹی پی نے پاکستان میں جنگ کی ہے اور ان کے خلاف پاکستان نے آپریشن ضرب عضب وغیرہ کیے،یہ پاکستان کا مسئلہ ہے لیکن افسوس کہ ہر کارروائی کا ذمہ دار افغانستان کو ٹھہرایا جاتا ہے، جس سے بد اعتمادی کی فضا پیدا ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی سیکیورٹی ادارے قیام امن پر توجہ دیں اور سوال کیا کہ بنوں یا کسی دوسرے علاقے میں کارروائی کا ذمہ دار افغانستان کو کیوں ٹھہرایا جاتا ہے؟ ہم جنگ پسند نہیں کرتے اور کسی کو افغان سر زمین پاکستان یا کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔

مزید پڑھیں:سلامتی کونسل افغان طالبان کو ٹی ٹی پی سے تعلقات منقطع کرنے پر زور دے، پاکستان

ترجمان نے کہا کہ اگر پاکستان کے پاس کوئی معلومات ہیں تو وہ ہمارے ساتھ شیئر کرے کہ انہیں افغانستان سے کیا مسئلہ ہے، لیکن میڈیا پر الزامات لگانا عوام کے مابین نفرتیں پھیلاتا ہے اور اس سے بے اعتمادی کی فضا قائم ہوتی ہے، اس میں نقصان ہے کیونکہ ہم پاکستان سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔

دہشت گرد کالعدم ٹی ٹی پی کو ’فتنہ الخوارج‘ پکارا اور لکھا جائے، حکومت

پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے رواں ماہ 5 اگست کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے حال ہی میں ایک اہم مراسلے کے ذریعے ٹی ٹی پی کو ’فتنہ الخوارج‘ کے نام سے نوٹیفائی کیا ہے جس کے بعد اس دہشتگرد تنظیم کو اسی نام سے لکھا اور پکارا جائے گا کیونکہ ’یہ ایک فتنہ ہے اور اس کا دین اسلام اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

مزید پڑھیں:افغانستان: ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں اور ٹریننگ مراکز کی موجودگی کے شواہد سامنے آ گئے

حکومت کی جانب سے گذشتہ ہفتے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں پاکستان کی وزارت داخلہ نے تمام سرکاری محکموں کو یہ بھی احکامات دیے کہ تمام سرکاری دستاویزات میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں سے منسلک افراد کے لیے ’مفتی‘ یا ’حافظ‘ جیسے القابات نہیں استعمال کیے جائیں بلکہ ان کے ناموں سے پہلے لفظ ’خوارج‘ کا استعمال کیا جائے۔ اس تبدیلی کا مقصد اس تنظیم (ٹی ٹی پی) کی اصل فطرت اور نظریات کی عکاسی کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp