حکومت پنجاب نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر اسلام آباد کے رہائشیوں کو بھی 2 ماہ تک بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے وضاحت کی کہ پنجاب میں دی جانے والی سبسڈی کا بوجھ صوبہ اٹھائے گا جبکہ اسلام آباد کے بلوں پر دی جانے والی رعایت کا بوجھ وفاق کے ذمے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور وفاق نے ملکر یہ فیصلہ کیا ہے اور باقی صوبے بھی یہ کام کرسکتے ہیں۔
دوسری طرف پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان کی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو پہلے ہی اس حوالے سے خطوط بھیج دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب میں اگست اور ستمبر کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ کمی کرے گی، نواز شریف کا اعلان
سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 201 سے 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو اگست اور ستمبر میں 14 روپے فی یونٹ رعایت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سبسڈی پنجاب کے بجٹ سے دی جائے گی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ دوسرے صوبوں کے پاس اپنے بجٹ سے اسی طرح کا ریلیف دینے کا اختیار ہے۔ تاہم سندھ اور خیبرپختونخوا نے عوام کو بجلی کے بلوں میں اس طرح کی رعایت دینے سے فی الوقت معذرت کرلی ہے۔
سندھ اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں کا سبسڈی دینے سے انکار
اس حوالے سے سندھ حکومت کے مشیر مرتضیٰ وہاب اور خیبرپختونخوا حکومت کے معاشی مشیر مزمل اسلم نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ان کے صوبوں کی حکومتیں عوام کو بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف فراہم نہیں کرسکتیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 2 ماہ تک بجلی کے بلوں میں رعایت دینے کے لیے سندھ حکومت کو 10 ارب روپے خرچ کرنا پڑیں گے۔ اسی طرح خیبرپختونخوا حکومت کو 2 ماہ تک سبسڈی دینے کے لیے 8 ارب روپے اور بلوچستان حکومت کو یہ سبسڈی دینے لیے ایک ارب روپے خرچ کرنا پڑ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ اور خیبر پختونخوا نے بجلی بلوں میں فوری ریلیف دینے پر کیا عذر تراشا؟
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مسائل کے عارضی حل پر یقین نہیں رکھتی، اگر پاکستان پیپلز پارٹی کے سندھ کے سستے ذرائع کو استعمال کرنے سے متعلق مشورے پر عمل کرلیا جاتا تو آج بجلی سستی ہوتی۔
خیبرپختونخوا حکومت کے معاشی مشیر مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور سندھ دونوں سستی بجلی پیدا کرتے ہیں جبکہ پنجاب مہنگی بجلی پیدا کرتا ہے، حکومت پنجاب نے عوام کو بجلی کے بلوں میں 2 ماہ کی رعایت دی ہے جس کے بعد بجلی کی قیمتیں دوبارہ بڑھا جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی بلوں کو کم کرنے کا باقاعدہ میکنزم طے ، معاہدے پر عملدرآمد کروائیں گے، حافظ نعیم الرحمان
مرتضیٰ وہاب اور مزمل اسلم نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو عارضی ریلیف دینے کے بجائے اس مسئلے کو مستقل طور پر حل کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے پنجاب میں 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ رعایت دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس مقصد کے لیے 45 ارب روپے خرچ ہوں گے جو مختلف شعبوں کے ترقیاتی بجٹ سے حاصل کیے جائیں گے۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ سے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کررہے ہیں،عوام کو ریلیف دیں گے تاکہ وہ آسانی سے زندگی گزار سکیں، شہباز شریف نے 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو اربوں روپے کا ریلیف دیا، مریم نواز نے اگست اور ستمبر کے مہینوں کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے۔