پلاسٹک کے نوٹ کن ممالک میں استعمال ہوتے ہیں، ان کا فائدہ کیا ہے؟

ہفتہ 24 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رواں ہفتے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں بریفنگ دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہاکہ 10 روپے سے لے کر 5 ہزار روپے تک کے تمام کرنسی نوٹوں کو تبدیل کردیا جائے گا اور دسمبر 2024 تک نئے ڈیزائن کے کرنسی نوٹ متعارف کرادیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں زیر گردش کرنسی نوٹوں کی مجموعی تعداد کہاں پہنچ چکی ہے؟

واضح رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق اب ایک نوٹ پلاسٹک کا بھی متعارف کرایا جائے گا اور دیکھا جائے گا کہ اس پلاسٹک نوٹ کی لائف کتنی ہوتی ہے اور وہ کتنے دیرپا ہیں۔ انہوں نے بتایا تھا کہ نئے ڈیزائن کی کرنسی متعارف کرانے کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔

پاکستان میں پہلی مرتبہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ دیکھنے کو ملیں گے۔ یہ مخلتف ممالک میں استعمال ہو رہے ہیں اور ان کی اپنی ایک افادیت ہے۔

دنیا کے بہت سے ممالک پلاسٹک کے کرنسی نوٹوں کو اپنی معیشت کی بہتری کی وجہ سے متعارف کروا چکے ہیں اور دیگر بھی ایسے نوٹ جاری کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

ان نوٹوں کی مقبولیت کی کئی وجوہات ہیں جن میں ان نوٹوں کا طویل عرصے تک استعمال ممکن ہونا، ان کا پانی سے محفوظ رہنا اور جعلی نوٹوں سے بچاؤ بھی شامل ہے۔

پلاسٹک نوٹ جاری کرنے والا پہلا ملک

یوں تو کرنسی نوٹ کا پہلی مرتبہ استعمال چین میں 7 ویں صدی عیسوی میں کیا گیا تھا تاہم جہاں تک پلاسٹک نوٹ کا معاملہ ہے اس کی ابتدا آسٹریلیا نے کی۔

آسٹریلیا پلاسٹک کرنسی نوٹوں کو متعارف کروانے والا پہلا ملک ہے اس نے یہ کرنسی سنہ 1988 میں متعارف کرائی تھی۔

مصر نے حال ہی میں پلاسٹک کے نوٹوں کو متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: نئے کرنسی نوٹ آنے سے کیا فائدہ اور کیا نقصان ہو گا؟

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ عہدیدار نے وی نیوز کو بتایا کہ ابھی صرف گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے بریفنگ دی گئی ہے جبکہ آن گراؤنڈ چیزیں اب تک شروع نہیں ہوئیں تو اس حوالے سے سوالوں کے جواب دینا قبل از وقت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب آن گراونڈ چیزیں شروع ہوں گی تو اندازہ ہوگا کہ اس پر کتنی لاگت آ سکتی ہے اور اس نوٹ کے مزید کیا فائدے ہو سکتے ہیں اور یہ کتنے عرصے تک چل سکتا ہے۔

پلاسٹک کرنسی نوٹ کے فوائد

طویل عمر: پلاسٹک کے نوٹ کاغذی نوٹوں کے مقابلے میں زیادہ دیر تک چل سکتے ہیں۔

پانی سے بچاؤ: پلاسٹک کے نوٹ پانی سے خراب نہیں ہوتے۔

مزید پڑھیں: نئے کرنسی نوٹ آنے کے بعد پرانے کہاں جائیں گے؟

جعلی نوٹوں کے خلاف مزاحمت: پلاسٹک کے نوٹوں کو نقل تیار کرنا مشکل ہوتا ہے۔

صاف ستھرے: پلاسٹک کے نوٹ گندے نہیں ہوتے اور اگر ہو بھی جائیں تو انہیں صاف کرنا آسان ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp