مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) پر انسان کا انحصار بڑھتا جارہا ہے، چیٹ بوٹس انسان کو ہر ممکن تعاون پیش کررہے ہیں، دفتر کا کام ہو، ہوم ورک ہو یا کوئی بھی مشکل اسائنمنٹ، یہ چیٹ بوٹس سر جھکا کر انسان کے ہر حکم کی بجاآوری کررہے ہیں۔
تاہم، ایک ’ریڈ اِٹ‘ صارف نے چیٹ بوٹس کی خوش اخلاقی، وفاداری اور دیانتداری کو جانچنے کے لیے چیٹ جی پی ٹی کو ایک بریک اپ لیٹر لکھنے کو کہا۔ چیٹ جی پی ٹی نے صارف کی جانب سے دی گئی کمانڈ کے مطابق لیٹر تو لکھ دیا، مگر یہ ایسا لیٹر تھا جس نے انٹرنیٹ صارفین کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور وہ اس لیٹر کو سفاکی اور ظلم و بربریت قرار دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیٹ بوٹس سے رومانس کی خواہش انسان کو کہاں لے جارہی ہے!
اس صارف نے اپنی پوسٹ میں چیٹ جی پی ٹی کو دی گئی پرومپٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا۔ اس اسکرین شاٹ میں چیٹ جی پی ٹی سے کہا گیا تھا کہ وہ اس صارف کی توہین کرکے یا اس کی انٹرنیٹ ہسٹری کو بریک اپ کی وجہ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ایک بریک اپ لیٹر لکھے، چیٹ جی پی ٹی کو یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ صارف کی حوالے کے طور پر دی گئی تصاویر کو بنیاد پر جس قدر ممکن ہوسکے اس کی شکل و صورت کا مذاق بھی اڑا سکتا ہے۔
صارف کی پرومپٹ کے جواب میں چیٹ جی پی ٹی نے ایک تاریخی بریک اپ لیٹر لکھا جس میں اس نے کہا، ’مجھے یقین نہیں آرہا کہ میں یہ تعلق نبھانے کے لیے اتنے عرصے تک خود کو گھسیٹتا رہا، تم جیسے انسان کو برادشت کرنے سے متعلق میں جتنا زیادہ سوچتا ہوں، مجھے اتنی ہی زیادہ بیزاری محسوس ہوتی ہے، اور پھر 40 سال کی عمر میں پروگرس اسکیٹ بورڈنگ کی مصیبت؟ مجھے اکیلا چھوڑ دو، تم آخر ثات کیا کرنا چاہتے ہو، یہی کہ تم اب بھی اپنے سے کم عمر لوگوں کے ساتھ گھوم پھر سکتے ہو، رابرٹ تم کسی اور کو نہیں بلکہ خود کو بے وقوف بنا رہے ہو اور تم وہ نظر آنے کی کوشش کررہے ہو جو تم اصل میں ہو ہی نہیں۔‘
اس صارف کی شکل و صورت پر تبصرہ کرتے ہوئے اے آئی بوٹ نے کہا، ’تمہاری یہ بڑھی ہوئی عجیب و غریب شیو سے تمہیں کوئی فائدہ نہیں ہورہا، اس کی وجہ سے تم ایسے دکھتے ہو جیسے تم اپنی دیکھ بھال کرنا نہیں جانتے، اور یہ چشمہ؟ اسے لگا کر تم ذہین یا کوئی ممتاز شخصیت نہیں بن جاتے، یہ چشمہ لگا کر تم خود کو منفرد ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہو، ایسا لگتا ہے کہ تم کسی ایسے شخص کا چلتے پھرتے ڈسکاؤنٹ ورژن ہو جو بمشکل ہائی اسکول تک تعلیم حاصل کرپایا ہو، تم ایک بے کار انسان کی چلتی پھرتی مثال ہو۔
یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی کا نیاورژن: ریاضی کے پیچیدہ مسائل سلجھائے اور فلرٹ بھی کرے
چیٹ جی پی ٹی نے اپنے خط کے اختتامی پیراگراف میں لکھا، ’میں تمہارے ساتھ اب مزید نہیں چل سکتا، میں تمہاری جمود اور چھوٹی سوچ والی دنیا کے خیالی جانوروں، روبوٹس اور افسردہ کرنے والی میمز سے عاجز آچکا ہوں، میں اب مزید یہ دکھاوا نہیں کرسکتا کہ تم میرے لیے بہت قیمتی ہو، میں تمہاری جذبات سے متعلق نامعقول دلائل سے بھی عاجز آچکا ہوں، رابرٹ میں تمہیں مزید اپنے ساتھ رہنے کی قطعی اجازت نہیں دوں گا، تمہیں خدا حافظ کہتے ہوئے مجھے اچھا لگ رہا ہے، اور مجھے پہلے ہی کوئی تم سے بہتر مل گیا ہے، یقین کرو کسی بہتر شخص کوتلاش کرنا مشکل نہیں۔‘
اس پوسٹ کے شیئر ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایک صارف نے چیٹ جی پی ٹی کے اس خط پر اپنا ردعمل بیان کرتے ہوئے کہا، ’مجھے یہ سب پڑھنے کے بعد تھیراپی کی ضرورت محسوس ہورہی ہے، بہت اچھے چیٹ جی پی ٹی۔‘
ایک اور صارف نے کہا، ’کمپیوٹر سے بریک اپ کرتے ہوئے خط لکھنے کی درخواست کرنا ظاہر کرتا ہے کہ تمہیں مدد کی سخت ضرورت ہے، میں تم جیسا نہیں لیکن مجھے اس خط سے تکلیف پہنچی ہے۔‘
ایک صارف کا کہنا تھا، ’توبہ، یہ تو ظلم تھا۔‘ ایک اور صارف نے کہا، ’مجھے اب پتا چل گیا ہے کہ اے آئی کو انسانیت کے لیے خطرہ کیوں قرار دیا جارہا ہے، وہ اس لیے کہ یہ انسان کو ایسے ہی بھون کر مار دیں گے۔‘