22 اگست کا جلسہ منسوخ کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ نے مجھ سے رابطہ کیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 22 اگست کو جلسے والے دن اسٹیبلشمنٹ نے مجھ سے رابطہ کرکے کہاکہ عمران خان کو صورتحال بتائیں، آج مذہبی جماعتوں کا بھی احتجاج ہے، لیکن میں نے جلسہ ملتوی کرنے سے انکار کردیا تھا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے کہا گیا کہ آپ کی عمران خان کے ساتھ ویڈیو کال ملا دیتے ہیں، پھر اعظم سواتی جیل میں عمران خان سے ملنے گئے اور جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکال کر سامنے لایا جائے یا ویڈیو پر بات کروائیں، علی امین گنڈاپور نے ایسا کیوں کہا؟

علی امین گنڈاپور نے کہاکہ حکومت کو میں نے کوئی لچک نہیں دکھائی نہ دکھاؤں گا، 8 ستمبر کو اسلام آباد میں تاریخی جلسہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ میں علیمہ خان کے بیان پر بات نہیں کرنا چاہتا، جب وہ میرا نام لے کر بیان دیں گی تو جواب دوں گا۔

’عمران خان نے مجھے جلسے کو لیڈ کرنے کا کہا ہے‘

وزیراعلیٰ نے کہاکہ عمران خان نے مجھے جلسے کو لیڈ کرنے کا کہا ہے، میں جہاں بھی جاؤں گا خیبرپختونخوا کی پولیس میرے ساتھ ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ ہم جن لوگوں سے لڑ رہے ہیں انہوں نے سپر پاورز کو شکست دی، جبکہ پنجاب اور سندھ کی حکومتوں سے کچے کے ڈاکو نہیں سنبھالے جارہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، شاید اب ان کا ایمان جاگ گیا ہو اور وہ امر باالمعروف کی طرف آگئے ہوں۔

’آئین توڑنے والوں پر آرٹیکل 6 لگا کر انہیں پھانسی پر چڑھانا ہوگا‘

انہوں نے کہاکہ ہم سسٹم کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، اور بہت جلد ایسا ہوگا، جب تک آئین توڑنے کی پاداش میں کچھ لوگوں پر آرٹیکل 6 لگا کر انہیں پھانسی نہیں دی جائے گی ملک آگے نہیں بڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور 8 فروری کے بعد امیدوں پر کیسے پورا اترے؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ان سے رابطہ رہا، ان کے عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp